مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے قافلے پر حملہ، 8 اہلکار ہلاک

Indian Troops Attacked

Indian Troops Attacked

سری نگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی قافلے پر خودکش حملے میں 8 فوجی ہلاک اور 28 زخمی ہوگئے جب کہ 2 مجاہدین بھی مارے گئے۔

پولیس کے مطابق سی آر پی ایف کی 6 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ جنوبی کشمیر کے ایک ٹریننگ مرکز سے سری نگر کی طرف آرہا تھا کہ پام پورہ کے قریب ایک کار سے 2 مسلح حملہ آوروں نے قافلے میں شامل ایک بس پرفائرنگ کی۔ فائرنگ سے بس کے اگلے 2 ٹائر پھٹ گئے جس کے بعد حملہ آوروں نے بس کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔ وہاں موجود سی آر پی ایف کے ہی گشتی دستے نے ان پر فائرنگ کرکے انھیں ہلاک کردیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملے میں 8 فورسز اہلکار ہلاک اور 28 زخمی ہوگئے جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہے۔

سی آر پی ایف کے انسپکٹر جنرل نیلین پربھات نے الزام لگایا ہے کہ یہ ایک خودکش حملہ تھا اور دونوں حملہ آور پاکستانی شہری تھے۔ لشکر طیبہ کے ترجمان ڈاکٹر عبداللہ غزنوی نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں اعتراف کیا کہ تنظیم کے 2 فدائی حملہ آور اس حملہ میں مارے گئے۔ ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں13 سی آر پی ایف اہلکاروں کوہلاک کیا گیا۔ حملے کے بعد مقامی لوگوں کی بڑی تعداد پام پورہ کی شاہراہ پر جمع ہوگئی اور لوگوں نے فوج اور حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔

این این آئی کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہ مولہ میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک بھارتی فوجی شدید زخمی ہوگیا۔ علاوہ ازیں بھارتی فوجیوں نے ضلع بارہ مولہ میں2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔ بھارتی فوجیوں کی طرف سے ضلع کپواڑہ میں شہید کے جانے والے نوجوانوں کی نماز جنازہ میں سیکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔ وترکھنی درگمولہ میں 3 شہید نوجوانوں کی نماز جنازہ میں سیکڑوں افرادنے شرکت کی۔ جنازے کے شرکانے بھارت کے خلا ف اورآزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔ شہیدنوجوانوں کی سری نگر میں بھی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔

قصبہ اسلام آباد میں بھارتی فورسز کی طرف سے ایک مسجد کی بے حرمتی کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی اور علاقے میں زبردست مظاہرے بھی کیے گئے۔ قبل ازیں سری نگرمیں مقبوضہ کشمیر میں ’کشمیر تحریک خواتین‘ نے کشمیری سیاسی نظر بندوں کی رہائی کے لیے پریس کالونی میں پر امن احتجاجی دھرنا دیا۔ سری نگر میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر کی طرف سے حریت رہنماؤں کو افطار پارٹی میں مدعو کرنے پر بھارتیہ جنتاپارٹی کے کچھ رہنماؤں کے شور شرابے کوانتہائی حیران کن قرار دیتے ہوئے اسے ان کے ذہنی دیوالیہ پن کا مظہرقرار دیا۔