تیل بردار بحری جہازوں پر حملہ ایرانی پاسداران انقلاب نے کیا: برطانیہ

Ships

Ships

برطانیہ (جیوڈیسک) برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے ملک کو یقین ہے کہ خلیج عُمان میں دو تیل بردار جہازوں‌ پر حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کا ہاتھ ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ جمعرات کے روز خلیج عُمان میں دو تیل بردار جہازوں پر حملے کا کسی اور ملک کو فائدہ نہیں ہوسکتا اور نہ ہی ایران کے سوا کوئی دوسرا ملک اس واقعے کا ذمہ دار ہے۔

جیرمی ہنٹ نے کہا کہ ایران ماضی میں بھی تیل بردار جہازوں‌ پر حملوں میں ملوث پایا گیا ہے۔ ہماری تحقیقات اور ان کے نتائج یہ بتا رہے ہیں کہ تیل بردار جہازوں‌ پر حملوں‌ میں‌ ایرانی پاسداران انقلاب کا ہاتھ ہے۔ ایران خطے کو افراتفری کا شکار کرنا چاہتا ہے اور پورے خطے کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن کر اُبھر رہا ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ نے ایران پر خطے کو عدم استحکام سےد وچار کرنے کی سرگرمیاں‌ فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ 12 مئی کو متحدہ عرب امارات کی الفجیرہ ریاست کے قریب علاقائی پانیوں میں چار تیل بردار جہازوں پر حملے میں بھی ایران کا ہاتھ تھا۔

خیال رہے کہ جمعرات کے روز خلیج عُمان میں ایک جاپانی تیل بردار جہاز کو اماراتی پانیوں‌ کی طرف جاتے ہوئے تخریب کاری کی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں تیل بردار جہاز پر آگ بھڑک اٹھی تھی۔ اس کارروائی میں ایک نارویجن بحری جہاز کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب دوسری جانب امریکا اور ایران ایک دوسرے کے خلاف حالت جنگ میں ہیں۔

خیال رہے کہ عُمَان کی خلیج میں دو تیل کے ٹینکروں پر ہونے والے حملوں کے بعد عملے کے درجنوں افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔

جہاز ران کمپنیوں کا کہنا تھا کہ کوکوکا کریجیئس ٹینکر جو کہ جاپان کی ملکیت ہے پر موجود 21 افراد جبکہ فرنٹ الٹیئر، جو کہ ناروے کی ملکیت ہے، پر موجود 23 افراد کو نکال لیا گیا ہے۔ ریاستی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایران نے 44 افراد کو ‘حادثے’ کے بعد بچا لیا۔ تاہم حادثے کی وجہ کی تصدیق نہیں کی گئی تھی۔

“العربیہ”‌کے نامہ نگار کے مطابق حملے سے متاثرہونے والا جاپانی بحری جہاز آگ بجھائے جانے کے بعد اماراتی پانیوں میں داخل ہوگیا ہے۔