اک خوبصورت عوامی ایوارڈز تقریب

Public Love Awards Ceremony

Public Love Awards Ceremony

٢ فروری ٢٠١٤،کو پنجابی کمپلیکس الحمرا قدافی سٹیدیم فیروز پور روڈ لاہور میں روزنامہ عوامی محبت کی دس ویں اور کنڈل سوسائٹی کی ١٣ویں سالگرہ کے موقع پر قومی ایوارڈز کی پر وقار تقریب منعقد ہوئی، بڑی ہی خوشگوار تقریب جس میں انسانیت، سیاست،صحافت، سماج، دفاع، مذہب، تعلیم، صحت، ادب، سپورٹس، شوبز، کاروبار، لیبر سمیت تمامشعبہ ہائے زندگی میں نمایاں کردار ادا کرنے والی شخصیات، اداروں کو ان کی خدمات کے اعتراف میں عوامی محبت ایوارڈز”دئے گئے، مجھے بیشتر ایسی سرکاری نہیں خالص عوامی تقاریب میں میں شریک ہونے کا اتفاق ہوأ، کبھی ایسا نہیں دیکھا کہ دعوت نامہ میں لکھے گئے مہمانان خصوصی نے وقت پر تقریب کی رونق کو دوبالا کیا ہو، اگر کہیں کبھی کوئی آیابھی تو محض جھلک کے لئے انتظار کے بعد یا اُس کا نمائندہ …اِ س تقریب کی خاص بات یہی تھی کہ مہمان خصوصی ریٹائرڈ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جناب میاں اللہ نواز اور وائس ایڈ مرل (ر) جاوید اقبال اور ڈائرریکٹر ایجوکیشن پنجاب یوسف گُل، بروقت تشریف لائے، ایک اور خاص بات کہ کبھی کہیں کسی چوکیدار کی خدمت کا بھی اعتراف کیا ہو، مگریہاں چوکیدار کی خدمت کو بھی سراہتے ہوئے ایوارڈ سے نوازا گیا پھر اہم بات یہ کہ پورے ملک یعنی، سندھ، بلوچستان خیبر پختونخوا، آزاد کشیر سے بھی لوگ شریک ہوئے اور اپنا اپنا ایوارڈ وصول کیا۔

Mian Allah Nawaz

Mian Allah Nawaz

رٹائرڈ چیف جسٹس لاھور ہائیکورٹ میاں اللہ نواز نے تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ تمام مذاہب انسانیت کی بھلائی کا پیغام دیتے ہیں، اقبال کھوکر اور اس کی ٹیم نے مذہبی عوامل سے بالا تر ہو کر” عوامی محبت” کی مالا پروئی ہے ویسے بھی جس محنت اور صحافتی طرز عمل سے عوامی محبت کام کر رہا ہے وہ ترقی کی طرف جانے والا اہم راستہ ہے میں علیل ہونے کہ باوجود اِس تقریب میں ”عوامی محبت”کی محبت میں حاضر ہوأ ہوں رٹائرڈ ایڈ مرل جاوید اقبال نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہم پہلے انسان پھر مسلم، مسیحی، ہندو، اور دیگر یا میں پہلے انسان ہوں پھر مسلم یہ ایسے الفاظ ہیں جو آج تک کسی اہل فکر نے بھی کسی پبلک مقام پر نہیں کہے ہو نگے جو اک ایسی سچائی ہے اگر پاکستان کا ہر باسی یہی کہے کہ پہلے میں انسان ہوں تو پورے یقین و ایمان سے کہا جا سکتا ہے یہ بم دھماکے اور خود کش حملے نہیں ہونگے کیونکہ پہلے انسان اور پھر مومن بنتا ہے۔

چئیر مین پی سی پی بشپ ڈاکٹر یعقوب پال نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ روز نامہ ”عوامی محبت ”کے چیف ایڈیٹر اقبال کھو کر اور اسکی ٹیم نے قومی فرض دیانتداری سے ادا کرنے کے ساتھ تمام ان پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی جس سے دوسروں کی بھلائی سامنے آتی ہے اداروں اور شخصیات کو ایوارڈز دینے کا عمل انتہائی قابل تحسین ہے نیشنل ڈائریکٹر کلاس جناب جوزف فرانسس نے اظہار خیال کرتے ہے کہا عوامی محبت والوں کو تمام مذاہب کی اقدار خیال رکھنا چاہئے اور آج کی یہ تقریب بلا شبہ مثالی اور تاریخی، میری حکومت سے اپیل ہے کہ جس طرح بیرون ملک جانے والے وفود میں مخصوص اخباری نماائندوں ہی کو شامل کیا جاتا ہے اسی طرح روز نامہ ”عوامی محبت” کو بھی شامل کیا جانا چاہئے کہ کسی بھی قومی اخبار سے کم معیار نہیں رکھتا میری گل ایم پی اے پنجاب نے کہا عوامی محبت کے دس سال پورے ہونے پر اقبال کھوکر اور پوری ٹیم کو ایسے منفرد پروگرام کے انعقاد پر مبارک کے مستحق، ایوارڈز دینے کے یہ تقریب تاریخی اہمیت رکھتی ہے تعلیمی درسگاہ دارالحکمت کی ڈائریکٹر مریم سرفراز کا کہنا کہ عوامی محبت نے جو کہا کر دکھایا میں مبارک باد دیتے ہوئے کہنا چاہوں گی ایسی تقاریب وقتاً فوقتاً ہوتی رہیں اور ہر شعبے کے لئے الگ نشتیں ہوں صوبہ بہاول پور بحالی تحریک کے بانی رکن قاری مونس بلوچ نے کہا کہ اِس خوبصورت تقریب میں روز” عوامی محبت” کی محبت میں طویل سفر طے کیا مگر یہاں پہنچ کر راستے کی ساری تھکن ہوا، ہو گئی ہم جنوبی پنجاب میں اس کا باقائدہ آفس قائم کریں گے۔

اور سرکولیشن کے اضافے کے لئے بھی ہر ممکن اقدامات کریں گے مجموعی طور پر دور، و نزدیک سے آئے دوستوں نے فرداً فرداً اخبار کی دسویں سالگرہ کی اس تقریب کو آئندہ کے لئے انتہائی مثبت پیش رفت قرا ردیا اس تقریب میں ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے ٨٠ شخصیات و اداروں کو ایوارڈز سے نوازہ گیا، بظاہر ایک چھوٹا اخبار مگر سوچ و فکر چھوٹی نہیں وہ بہت بڑی ہے جوملک کے کسی اہم اور بڑے اخبار سے کم نہیں، ریفرشمنٹ کے موقع پر آئے ہوئے دوستوں نے اس منفرد تقریب کو سراہا، خاص کر (ر) وائس ایڈمرل جناب جاوید اقبال کے خیالات موضوع بحث بنے رہے، کہ اُنہوں نے انسان ہونے کو اولیت دی، کہ آدمی یا آدم اور انسان میں یہی تو فرق ہے کہ ہم انسان یا انسانیت کو ثانوی درجے پر رکھتے ہیں، جس دن قوم نے اس فرق کو سمجھ لیا تو یاد رکھیں یہ دوریاں، کدورتیں، نفرتیں ختم ہونگی اور پھر انسان آزاد ہو گا آج تو وہ کسی نہ کسی حوالے سے اپنے ہی بنائے گئے مفروزوں کا غلام ہے آئیے مل کر بھٹکے ہوئے آدمزاد کو انسانیت کا بھولا ہوأ سبق یاد کرائیں، کہ یہی اُس کی معراج ہے شکریہ جناب جاوید اقبال صاحب۔

Badar Sarhadi

Badar Sarhadi

تحریر:ع.م. بدر سرحدی