اکلوتی بیٹی کے نام سے متنازعہ اشتہار شائع ہونے پر اہلسنت کے لوگوں میں اشتعال پایا جاتا ہے

کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) گزشتہ دنوں اکلوتی بیٹی کے نام سے متنازعہ اشتہار شائع ہونے پر اہلسنت کے لوگوں میں اشتعال پایا جاتا ہے۔ یہ سراسر قرآن پاک کی نفی اور توہین ہے جس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ انتظامیہ نے شواہد موجود ہانے کے باوجود ان لوگوں کے خلاف کاروائی نہیں کی۔ ضلعی انتظامیہ اہلسنت کے لوگوں کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی ہے۔

جبکہ مخالفین کے فوتھ شیڈول کے ملزمان آزاد اور ہمارے افراد کے خلاف مقدمات درج کر لیئے جاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اہلسنت والجماعت کے ضلعی صدر مفتی محمد عمر،تحصیل کروڑ کے سرپرست قاری محمد حیات تونسوی ، جامعہ رحمانیہ جھرکل کے مہتمم قاری عبدالرحمن رحمانی نے پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے اشتہارات سے اہلسنت کے لوگوں میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

حضور نبی کریم ۖ کی 4 بیٹیاں قرآن سے ثابت ہیں۔ اور یہاں پر اکلوتی بیٹی کا ذکر کر کے نا صرف قرآن کی نفی کی گئی بلکہ توہین بھی کی گئی ہے جس پر ضلعی انتظامیہ کو حرکت میں آنا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ اہلسنت والجماعت کے افراد سے تعاون نہیں کرتی اور مخالفین کو کھلی چھٹی دے دی جاتی ہے۔ ڈی پی او لیہ اس سلسلہ میں مساویانہ پالیسی اپنائیں۔