اوسلو: آزاد کشمیرمیں جاری چین کے ترقیاتی منصوبوں پر بھارتی تشویش بے بنیاد ہے، کشمیریورپین الائنس

اوسلو : کشمیر یورپین الائنس کے صدر سردار پرویز محمودنے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ آزاد کشمیر میں چین کی طرف سے ترقی منصوبوں پر بھارتی تشویش بے بنیاد ہے۔ یہ منصوبے عوام کے مفاد میں ہیں اوربھارت کو کوئی حق نہیں کہ ان منصوبوں کی مخالفت کرے۔ واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے آزادکشمیرمیں چین کی ترقیاتی سرگرمیوں پر تشویش ظاہرکرتے ہوئے اسے ان منصوبوں پر کام بند کرنے کے لیے کہاہے۔

کشمیریورپین الائنس کے بیان میں کہاگیاہے کہ چین پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں پرکام کررہاہے اور چینی کمپنیاں ان منصوبوں پر عمل درآمد کررہی ہیں۔ بھارتی کی طرف سے چین کو پاکستان کے زیراہتمام کشمیر میں کام بند کرنے کا مطالبہ شرمناک حرکت ہے۔ ایک طرف بھارت پوری دنیاسے سرمایہ کاروں کو اپنے ملک میں لارہاہے اور دوسری طرف بیرونی ممالک کو آزادکشمیرمیں سرمایہ کاری کرنے سے روک رہاہے۔ بھارت کامقصد کشمیرکے غریب لوگوں کو ترقی اورخوشحال سے محروم رکھناہے۔

کشمیریورپین الائنس کے صدر سردارپرویزمحمودنے بیرونی سرمایہ کاری کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے کہاکہ اس سے علاقے میں ترقی آسکتی ہے۔ انھوں نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ چین کے تعاون سے آزادکشمیرمیں ترقیاتی منصوبے جاری رکھے۔
انھوں نے کہاکہ کشمیرپہلے ہی متنازعہ ہونے کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کاری اور ترقیاتی سرگرمیوں سے محروم رہاہے اور لوگوں خاص طورپر نوجوانوںکے لیے ترقی اور روزگار کے مواقع بہت کم ہیں۔

کشمیری نوجوان معاش کی غرض سے ریاست سے باہرجارہے ہیں۔کشمیریوں کو بیرونی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ کشمیریوں کو ان کے اچھی زندگی گزارنے کے حق سے کیوں محروم رکھاجارہاہے۔کشمیرقدرتی وسائل سے بھراہواہے اور دریاووں کے سرچشمے کشمیرسے نکلتے ہیں۔ ان آبی ذخائرسے بجلی پیداکی جاتی ہے اور زرعی نظام چل رہاہے۔ اس تنازعے کا منصفانہ حل نہ ہونے کی وجہ سے کشمیرکے لوگ آج غریب ہیں۔بھارت اس بات کیوں جھٹلارہاہے کہ کشمیریوں کو بھی اچھی زندگی گزارنے کاحق ہے۔