پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدہ، پاکستان کا چین سے مدد لینے کا فیصلہ پاک ایران

Pakistan Iran

Pakistan Iran

اسلام آباد (جیوڈیسک) ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے میں چین سے مالی مدد لینے کا اصولی فیصلہ، امریکہ پابندیوں سے استشںی کیلئے وزیراعظم نواز ستمبر میں اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران صدر اوبامہ سے معاملہ اٹھائیں گے۔

ذرائع کی جانب سے حاصل کردہ سرکاری دستاویزات کے مطابق حکومت نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کی تعمیر سے متعلق امریکی پابندیوں سے بچنے کیلئے تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔ پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر عملدرامد کیلئے امریکہ سے باضابطہ مذاکرات اور چین سے مالی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں وزیراعظم نواز شریف آئندہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران امریکی صدر اوبامہ سے ملاقات کریں گے جس میں گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق امریکی پابندیوں سے استشنی کیلئے مطالبہ کیا جائیگا۔

دونوں رہنماوں کے درمیان ملاقات کا شیڈول وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے درمیان ملاقات میں طے پا چکا ہے۔ اگر صدر اوبامہ سے ملاقات میں ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کی تعمیر سے متعلق پیش رفت نہیں ہوتی تو اس منصوبے کی تکمیل کیلئے چین سے مالی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔