کیا ہم پاکستان کا وزیراعظم ادھار لے سکتے ہیں

Imran Khan

Imran Khan

تحریر : مسز جمشید خاکوانی

کل مشہور امریکی چینل MSNBCنے عمران خان کا لائیو انٹرویو کیا انٹر ویو میں عمران خان نے بہت نپے تلے انداز میں امریکیوں کو سمجھاتے ہوئے کہا امریکہ نے پچھلی دو دہائیوں میں ڈیڈھ کھرب ڈالر جنگوں میں جھونک دیے جب کہ کل جب میں نیو یارک کی سڑکوں سے گذر رہا تھا تو ان کی حالت اتنی خراب تھی کہ میری گاڑی جھٹکے کھا رہی تھی امریکہ نے ڈیڈھ ارب ڈالر پرائی جنگوں میں جھونکا اور اپنا انفراسٹرکچرنظرانداز کر دیا دوسری طرف چین نے اپنے ملک کا انفراسٹرکچر بہترین کر لیا اگر میں امریکی شہری ہوتا تو حکومت سے ضرور پوچھتا کہ میرے ٹیکس کی رقم جنگوں میں کیوں اڑائی گئی ؟پاکستان کے برعکس امریکی شہری جلدی سمجھ جاتے ہیں چنانچہ خان کے انٹر ویو کے دوران ہی لائیو براڈ کاسٹ پر ان کے کمنٹس آنا شروع ہو گئے ایک امریکی نے تو یہاں تک کہہ ڈالا کہ،کیا ہم پاکستان کا وزیر اعظم آٹھ سال تک کے لیے ادھار لے سکتے ہیں ؟بدلے میں بے شک تم ہمارا صدر لے لو۔

امریکی بدلے میں اپنا صدر دینے کو تیار ہیں اور ہمارے مستقبل کے عظیم لیڈر بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم عمران خان کے آج کے تاریخی خطاب کو مایوس کن قرار دے دیا ہے وہ خطاب جو آج ٹویٹر پر نمبر ون ٹرینڈ بن گیا ہے بلاول کے لیے مایوس کن کیوں رہا ؟اگر یہ بات نون لیگ والے کرتے تو شائد اتنی حیرت نہ ہوتی کہ خطاب انگلش میں تھا لیکن اکسفورڈ کے پڑھے بلاول کو مایوس کن کیوں لگا ؟واہ صاحبہ واہ بلاول کا کہنا تھا کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے ،کیا عمران خان نے کشمیریوں کو تنہا چھوڑنے کی بات کی؟ بلکل بھی نہیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے مدلل خطاب میں عمران خان نے کہا مقبوضہ کشمیر میں ایک لاکھ کشمیری اپنی جان دے چکے ہیں

کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے تحت حقوق نہیں دیے جا رہے افسوس ہے کاروبار کو انسانیت پر فوقیت دی جا رہی ہے دنیا نے حالات جان کر بھی کچھ نہیں کیا کیونکہ بھارت ایک ارب سے زائد کی منڈی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہٹتے ہی خون ریزی کا خدشہ ہے مقبوضہ کشمیریوں کو گھروں میں بند کر کے کیا حاصل کیا جائے گا ؟کرفیو ہٹتے ہی لوگ سڑکوں پر آئیں گے اور بھارتی فوج ان پر گولیاں برسائے گی مظالم سے کشمیری شدت پسندی کی طرف جائیں گے ایک اور پلوامہ ہو سکتا ہے۔

پاکستان پر الزام لگایا جاتا ہے کہ 500دہشت گرد کنٹرول لائن پر ہیں نو لاکھ بھارتی فوجیوں کے ہوتے ہوئے پانچ سو دہشت گرد بھیج کر کیا کریں گے؟اسلامی دہشت گردی کا الزام آتے ہی دنیا انسانی حقوق بھول جاتی ہے بھارت پاکستان پر اسلامی دہشت گردی کا الزام لگانا چاہتا ہے بھارت کے پاس کچھ باقی نہیں کرفیو ختم ہوتے ہی پاکستان پر الزام لگایا جائے گا مودی کیوں نہیں سوچتے کروڑوں بھارتی مسلمان کیا سوچ رہے ہیں بھارتی مسلمان شدت پسند بنتے ہیں کچھ بھی ہو سکتا ہے الزام ہم پر آئے گا مسلمان کشمیریوں پر مظالم ہوتے دیکھ رہے ہیں کشمیریوں پر صرف مسلمان ہونے کے ناطے ظلم ہو رہا ہے اگر صرف آٹھ لاکھ یہودی بند ہوتے تو دنیا کے یہودیوں کا ردعمل کیا ہوتا ؟ کیا مسلمان باقی مذاہب کے افراد سے کمتر ہیں ؟

اگر میں کشمیر میں ہوتا اور 55دن گھر میں بند کر دیا جاتا ،میری خواتین سے زیادتی ہوتی تو کیا میں چپ بیٹھتا ؟کیا میں ذلت کی زندگی گذارتا ؟ میں بھی بندوق اٹھا لیتا کوئی حملہ ہوا تو پاکستان پر الزام لگے گا اور دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آ جائیں گی 1945میں اقوام متحدہ کے قیام کا مقصد ایسی صورتحال کو روکنا تھا اگر پاک بھارت روائتی جنگ شروع ہو جاتی ہے تو کچھ بھی ہو سکتا ہے ایک چھوٹاملک لڑتا ہے تو اس کے سامنے دو راستے ہوتے ہیں ،ہتھیار ڈالیں یا آخری سانس تک لڑیں ،ہم آخری سانس تک لڑیں گے جب آخری سانس تک لڑیں گے تو نتائج بھی زیادہ بھیانک ہو سکتے ہیں وقت ہے 1939کی طرح خوشامد نہ کریں انسانیت کا ساتھ دیں بھارت کو مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ہٹانا ہوگا اور سیاسی قیدی رہا کرنے ہونگے ،اگر پاکستان پر جنگ مسلط کی گئی تو پاکستان جو انڈیا سے سات گنا چھوٹا ملک ہے اگر ایسا ہوتا ہیتو میرا یقین ہے ،لا الہ الا اللہ یعنی اللہ کے سوا کوئی حاکم نہیں ۔۔۔تو پھر ہم نیوکلیئر آپشن استعمال کریں گے اقوام متحدہ کے پاس موقع ہے کچھ کرنے کا ۔۔۔نہ کیا تو پھر کوئی ہمیں کچھ نہ کہے۔

انہوں نے کہا ہالی وڈ کی ایک فلم آئی تھی جس کا نام تھا ”ڈیتھ وش” اس فلم میں ہیرو کو کچھ لوگ لوٹتے ہیں اس کی بیوی کو قتل کر دیتے ہیں ہیرو کو انصاف نہیں ملتا تو وہ بندوق اٹھا کر سب کریمنلز کو مارنا شروع کر دیتا ہے سینما میں بیٹھے لوگ کھڑے ہو کر اسے داد دینا شروع کر دیتے ہیں اگر یہی کچھ کشمیری کریں تو پھر انہیں دہشت گرد مت کہیں انہیں بھی ہیرو ہی کہنا ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا دنیا بھارت پر پریشر ڈالے 80لاکھ انسانوں کی زندگی کا سوال ہے اگر دنیا ناکام رہی تو دنیا یاد رکھے ہم خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے یہ پہلی اور دوسری جنگ عظیم والے حالات نہیں یہ دو ایٹمی ملکوں کی جنگ کا مسلہ ہے جس سے پوری دنیا کی تباہی ہو گی جنگ کی دھمکی نہیںدے رہا وارن کر رہا ہوں وزیر اعظم کے خطاب کے بعد سے انڈیا پر سکتہ طاری ہے بھارتی مندوب کے اترے ہوئے چہرے شکست خوردہ لگ رہے تھے عمران خان کی پینتیس منٹ کی تقریر کے دوران چھ بار تالیاں بج چکی تھیں اور تقریر ابھیجاری تھی یہ بھی ایک ریکارڈ ہے۔

انہوں نے کہا بھارت نے ہمارے دس درخت گرا دیے اس کی بھی مجھے تکلیف ہوئی اور بھارتیوں سے کہا ہم نے پاکستان کے پچاس دہشت گرد مار دیے ہیں اس بات پر ہال تالیوں سے گونج اٹھا ۔وزیر اعظم نے جب کہا اسی لاکھ لوگوں پر کرفیو لگا ہوا ہے تو ہال میں شیم کی آوازیں بلند ہوئیں ،انہوں نے کہا میں آپ کو بتاتا ہوں آر ایس ایس کیا ہے نریندر مودیاس کا لائف ٹائم ممبر ہے ”آر ایس ایس ” ہٹلر کی پیروی میں قائم کی گئی جو کہ دوسرے مذاہب بالخصوص مسلمانوں کو اپنی سر زمین سے ختم کرنا چاہتی ہے آر ایس ایس کا مطلب ہندو برتری قائم کرنا ہے اور مسلمانوں اور عیسائیوں کو ختم کرنا ہے یہ سب کچھ گوگل پر موجود ہے آپ خود سرچ کر کے تصدیق کر سکتے ہیں ،ان کا سوال تھا دنیا کی تمام کمیونیٹیزمیں ہر طرح کے لوگ پائے جاتے ہیں ،انتہا پسند سے لے کر ماڈریٹ تک ،لیکن اب اس وجہ سے عسائیوں یا یہودیوں کو تو انتہا پسند نہیں کہا جاتا تو پھر مسلمانوں کو انتہا پسند کیوں کہا جاتا ہے ؟

خان نے کہا جو ویلفیئر ماڈل آج اقوام متحدہ پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے اس سے کہیں بہتر ویلفیئر سٹیٹ ہمارے نبی صلی اللہ وسلم نے چودہ سو سال قبل مدینہ میں قائم کر دی تھی (نبی پاک کا ذکر بلند کرنے پر خان تجھے سلام ) دنیا میں سب سے زیادہ خود کش دھماکے تامل ٹائیگرز نے کیے جو کہ ہندو تھے آپ ہندووں کو تو دہشت گرد نہیں کہتے مسلمانوں کو کہتے ہیں عمران خان نے کہا اگر ہولو کاسٹ کا ذکر بھی کیا جائے تو یہودیوں کو تکلیف پہنچتی ہے ہم بھی صرف یہی چاہتے ہیں کہ ہمارے نبی ۖ کی توہین مت کی جائے کیونکہ اس سے ہمیں تکلیف پہنچتی ہے وہ ہمارے دلوں میں بستے ہیں ایک مثال دیتے ہوئے کہا ہمارا چوتھا خلیفہ راشد ایک مقدمہ یہودی سے ہار گئے انصاف کی اس سے بڑی مثال آپ ڈھونڈ کر دکھا دیں ،ہر دو تین سال بعد ہمارے نبی ۖ کی توہین کی جاتی ہے اور جب ہمارا ردعمل آتا ہے تو تو ہمیں انتہا پسند اور اسلام کو انتہا پسند مذہب کہا جاتا ہے یہ رحجان مغرب سے شروع ہوا ہے مغرب میں جان بوجھ کر ہمارے نبی ۖ کی توہین کی جاتی ہے تاکہ ہمارے ردعمل کو جواز بنا کر اسلام کو نشانہ بنایا جا سکے ،وزیر اعظم عمران خان نے اپنی تقریر کا آغاذ جنرل اسمبلی میں بسم اللہ پڑھ کر ایاک نعبدو ایاک نستعین سے کیا ،انہوں نے کہا اقوام متحدہ میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنا میرے لیے اعزاز ہے میں آج چار اہم امور پر بات کرونگا میں سمجھتا ہوں کہ کچھ اہم ترین مسائل ہیں جن کا فوری حل ضروری ہے مثلا نائن الیون کے بعد اسلامو فوبیا ایک خطرناک رحجان بن کر سامنیا یا ہے ڈیڈھ ارب مسلمان دنیا میں موجود ہیں مسلمان تمام ترقی یافتہ ممالک میں رہتے ہیں اور ان کے لیے خطرات پیدا ہو چکے ہیں مسلمان عورتوں کے لیے حجاب لینا مشکل بنا دیا گیا ہے مغرب میں ایک عورت کو کپڑے اتارنے کی تو اجازت ہے مگر حجاب لینے کی نہیں اسلام کو دہشت گردی سے جوڑا جاتا ہے جو کہ غلط ہے۔

انہوں نے کہا اسلام صرف ایک ہے جو حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم لے کر آئے ۔۔۔انتہا پسند اسلام یا ماڈریٹ اسلام کا کوئی تصور نہیں اسلام صرف ایک ہے جو ہمارے دلوں میں ہے ،ان کا کہنا تھا جب تک فلسطین کی زمین واپس نہیں ہوتی اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔۔۔۔

وزیر اعظم نے تقریر کا آغاذ ماحولیات سے کیا کہ دنیا کے سربراہان ماحولیاتی تبدیلیوں کو سمجھ ہی نہیں رہے پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے دس ممالک میں شامل ہے پاکستانی دریائوں میں اسی فیصد پانی گلیشیئر سے آتا ہے صرف پاکستان ہی نہیں بھارتی گلیشیئر سے بھی پانی ہمارے دریائوں میں آتا ہے گلیشیئر بہت تیزی سے پگھل رہے ہیں پاکستان میں دس ارب درخت لگانے کا منصوبہ بنایا ہے کوئی بھی ملک اکیلے ماحولیاتی تبدیلیوں پر قابو نہیں پا سکتا امید ہے اقوام متحدہ ماحولیاتی تبدیلیوں پر آگے بڑھے گی (آج خاص طور پر وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کے جنرل سیکٹری سے ملاقات بھی کی ہے )وزیر اعظم نے دوسرا اہم ایشو یہ اٹھایا کہ ہر سال اربوں ڈالر ترقی پزیر ممالک سے منی لانڈرنگ ہوتی ہیترقی پزیر ممالک کے سربراہ اربوں ڈالر بیرون ملک بجھواتے ہیں غریب ممالک سے امیر ممالک میں منی لانڈرنگ کو مسلہ نہیں سمجھا جاتا ،سیاسی منی لانڈرنگ کو دہشت گردی اور منشیات کے لیے منی لانڈرنگ جتنا مسلہ نہیں سمجھا جاتا ،پاکستان میں ٹیکس وصولی کا آدھا حصہ قرضوں کی ادائیگی میں جا رہا ہے پاکستان کے سابق حکمران ملکی دولت لوٹ کر منی لانڈرنگ کرتے رہے کرپٹ لیڈروں کی جائیدادوں کی نشاندہی کرتے ہیں تو امیر ممالک کے قوانین مجرموں کا تحفظ کرتے ہیں ہمیں امیر ممالک کی مدد چاہیے انہیں کرپٹ رہنمائوں کے خلاف کاروائی کرنی چاہے آئی ایم ایف ،ورلڈ بینک ،ایشین بینک اس پر کاروائی کریں لائحہ عمل طے کریں۔

تاکہ یہ پیسہ غریبوں کی ببہود پر خرچ کیا جا سکے ،انہوں نے کہا میں نے اقتدار میں آتے ہی بھارت کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا بھارتی وزیر اعظم کو کہا غربت اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے مل کر لڑیں مودی نے کہا پاکستان سے دہشت گرد حملے ہوتے ہیں مودی کو بتایا بھارت سے بلوچستان میں دہشت گردی ہوتی ہے کلبھوشن یادیو نے پاکستان میں دہشت گردی کا اعتراف کیا ہے بھارتی فوج پر حملہ کرنے والے لڑکے کے والد نے کہا میرے بیٹے نے بھارتی مظالم پر ہتھیار اٹھائے پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے بم گرائے ہم نے ان کے دو طیارے مار گرائے لیکن ہم نے ان کا فوری طور پر پائلٹ واپس کیا کیونکہ ہم امن چاہتے تھے مودی نے انتخابی مہم میں واویلا کیا ٹریلر دکھایا ہے ابھی فلم دکھائیں گے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی گئی تو ایجنڈا سامنے آ گیا بھارت نے سلامتی کونسل کی قرار دادوں کو نظرانداز کرتے ہوئے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ،اسی نریندر مودی نے گجرات میں تین دن تک مسلمانوں کا قتل عام کرایا برطانیہ میں اسی لاکھ جانور بھی بند ہوتے تو شور مچ جاتا کشمیر میں اسی لاکھ انسان بند ہیں بحر حال وزیر اعظم کے تاریخی خطاب نے کام کر دکھایا ابھی تھوڑی دیر پہلے خبر ملی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہنگامی ردعمل دیا ہے انہوں نے پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار بھی کیا دوبارہ ثالثی کی پیشکش بھی کی نریندر مودی سے ظالمانہ پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

Mrs Khakwani

Mrs Khakwani

تحریر : مسز جمشید خاکوانی