ہم نے پڑھا تھا یہ سبق پہلی جماعت میں

Anwar Jamal Farooqi

Anwar Jamal Farooqi

ہم نے پڑھا تھا یہ سبق پہلی جماعت میں
کرتے ہیں نماز عشق ادا ایک رکعت میں

ترک وفا کے جرم میں مصلوب ہوں میں مگر
شامل تھا وہ بھی لیکن اس واردات میں

اقلیم کرب کے تنہا وارث نہیں ہیں ہم
وہ بھی ہے حصہ دار ان شاملات میں

یوں تو چاند چہروں سے مزین ہے کائنات
اس سا مگر کہاں کوئی کائنات میں

اوروں کی سمت انگلی اٹھانا سہل سہی
کچھ نقص نکالیے جمال اپنی ذات میں

شاعر: انور جمال فاروقی