مسافر ٹرینوں کی تعداد 100 تک منجمد رکھنے کا فیصلہ

Train

Train

راولپنڈی (جیوڈیسک) محکمہ ریلوے نے مسافروں کیلئے چلائی جانیوالی ٹرینوں کی تعداد 100 کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔

سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں 266 مسافر ٹرینیں چلائی جارہی تھیں جن کی تعداد اب صرف 76 رہ گئی ہے، گزشتہ دور حکومت میں مال بردار گاڑیوں کی تعداد صرف 5 رہ گئی تھی جس میں 4 گاڑیوں کااضافہ کیا گیا ہے اور اس وقت 9 ریل گاڑیاں مال برداری کا کام انجام دے رہی ہیں، محکمہ ریلوے نے سیکیورٹی خدشات اور خسارہ کم سے کم رکھنے کیلیے مسافر گاڑیوں کی کل تعداد 100 کر کے اسے ہی برقرار رکھنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے جبکہ آئندہ مسافر گاڑیوں کے بجائے مال گاڑیوں کی تعدادمیں اضافہ کیا جائے گا۔

اس وقت مال گاڑیاں کراچی تا راولپنڈی سیمنٹ، بجری، کھاد اور کوئلے کی نقل و حمل کے لئے استعمال ہورہی ہیں، مال بردار ریل گاڑیوں کی تعداد میں اضافے سے ہی ریلوے کی آمدن میں 30 فیصداضافہ ہوا تھا۔

ریلوے افسران اٹک ریفائنری کی پرکشش پیشکش کے باوجود معاہدہ کرنے سے گریزاں ہیں۔ اگرریلوے افسران اس پیشکش کو قبول کر لیں تو ریلوے کی سالانہ آمدن میں کئی ارب روپے کا اضافہ ہوسکتا ہے۔