امت پہ تیری آ کے عجب وقت پڑا ہے

Muslim Attack

Muslim Attack

یورپ ہو یا امریکہ، چیچنیا ہو یا بوسنیا، کشمیر ہو یا فلسطین، عراق ہو یا افغانستان، ہندوستان ہو یا پاکستان، ہر جگہ مسلمان کی حالت نا گفتہ بہ ہے۔ مصائب و آلام کے کوہ گراں تلے دبی مسلم امہ اس وقت اپنے کٹھن ترین دور سے گزر رہی ہے۔

ہر طرف ظلم و بربریت، غربت و افلاس کا دور دورہ ہے۔ کہیں سازشوں کے ذریعہ مسلمانوں کو لڑایا جا رہا ہے توکہیں جابر صیہونی طاقتوں کے ظلم و ستم اپنی انتہا کو پہنچ چکے ہیں۔

کہیں حجاب پہ پاپندی لگا کر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تو کہیں مساجد کو شہید کر کے صیہونیت کے گھٹیا ہونے کا ثبوت دیا جا رہا ہے۔

کہیں آقاء دو جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گستاخانہ خاکے بنا کر مسلم امہ کی غیرت کو للکارا جا رہا ہے تو کہیں مسلم معیشت کو سبو تاژ کرنے کی سر توڑ کوششیں کی جا رہی ہیں۔

قدرتی وسائل پہ قبضہ جمانے کی خاطر دہشتگردی کو آڑ بنا کر کئی اسلامی ممالک میں صیہونی “دہشتگرد” وارد ہو چکے ہیں۔ ہر سمت مایوسی اور بے بسی ڈیرے ڈالے ہوئے ہے۔

Anti Islam Film Protest

Anti Islam Film Protest

غرض ناقابل بیاں سی صورت حال درپیش ہے۔ آخرہم مسلمان ہی کیوں ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں۔ جب کہ ہم تو مواحد ہیں، ہم تو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام لیوا ہیں۔

یہاں کچھ سوالات مجھے بار بار جھنجوڑ رہے ہیں کہ کیا ہم اللہ اور اس کے رسول کی تعلیمات کو اپنائے ہوئے ہیں۔ ہم مواحد تو ہیں پر کیا ہم متحد بھی ہیں ۔ ہم عشاق رسول تو کہلواتے ہیں پر کیا ہم محمدی طریقوں پہ عمل پیرا ہیں۔صحابہ کے داعی تو ہیں کیا ہم ان کے بتائے گئے راستے کو اپنائے ہوئے ہیں۔

ہم قرآن پڑھتے تو ہیں پر اسے سمجھتے نہیں۔ حدیث پاک میں ارشاد ہے:لوگو! میں نے تمہیں ایک روشنی، ایک نور پہ چھوڑا ہے۔ کوئی بات ایسی نہیں چھوڑی جس کی وضاحت نہ کر دی ہو، جس کو روشن نہ کر دیا ہو۔ ایک صاف ستھرے، روشن، سیدھے دین اور راستے پر میں تمہیں چھوڑ کر جا رہا ہوں۔

اس راستے، منہج اور دین کی رات بھی دن کی طرح روشن اور واضح ہے۔ یعنی روشنی ہی روشنی ہے۔ اندھیرے ختم ہو گئے ہیں(ابن ماجہ)۔ “جو میرے راستے سے ہٹے گا، وہ ہلاک ہو جائے گااور جو میرے راستے پہ ڈٹا رہے گا وہ بچا رہے گا (ابن ماجہ) ۔” جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احکامات کو بھلا دیں گے۔

Prophet Muhammad PBUH

Prophet Muhammad PBUH

قرآن و سنت سے روگردانی کریں گے تو مصائب کا نزول لازمی امر ہے۔ ہماری دینی و دنیاوی کامیابی کا راز صرف سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اتباع میں پنہاں ہے۔دعا ہے کہ اللہ پاک ہم سب کو دین حق پہ قائم رہنے اور اس کی سربلندی کے لئے کام کرنے کی ہمت و توفیق عطا فرمائے……. آمین۔

تحریر: آر ایس جنجوعہ
r_s_janjua@yahoo.com