پشاور: تبیلغی مرکز میں دھماکا، 8 افراد شہید، 60 زخمی

Peshawar

Peshawar

پشاور (جیوڈیسک) پھولوں کے شہر پشاور میں ایک بار پھر بارود کی بو پھیل گئی۔ چارسدہ روڈ پر واقع تبلیغی مرکز میں مسلمان رب کائنات کے حضور سربسجود ہونے کو تھے کہ دہشتگردوں نے قیامت ڈھا دی۔ دھماکا اس وقت ہوا جب نماز مغرب ادا کی جا رہی تھی۔ دھماکے کے وقت مرکز میں شب جمعہ کے لئے آٹھ سو سے زائد افراد جمع تھے۔

جماعت کی پچھلی صفوں میں ہونیوالا دھماکا اس قدر شدید تھا کہ قریبی عمارتیں بھی دہل گئیں ہر طرف افراتفری پھیل گئی۔ دھماکے کے زخمیوں میں کئی بچے بھی شامل ہیں، متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ دہشتگردی کے بعد لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تبلیغی مرکز کو گھیرے میں لے لیا۔

میڈیا کو بھی مرکز کے اندر جانے سے روک دیا گیا۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق دھماکا خیز مواد پہلے سے نصب کیا گیا تھا جسے ٹائم ڈیوائس کے ذریعے اڑایا گیا۔ بم ڈسپوزل یونٹ کا کہنا ہے کہ پانچ کلو گرام بارودی مواد گھی کے کنستر میں رکھا گیا تھا۔

وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے آئی جی خیبر پختونخوا سے دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ تبلیغی مرکز میں ایک اور مشکوک بیگ سے بارودی مواد برآمد ہوا، موبائل فون لگے مشکوک بیگ کی اطلاع ملتے ہی اے آئی جی بم ڈسپوزل یونٹ شفقت ملک اور دیگر حکام موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے تلاشی کے بعد بیگ سے بارودی مواد برآمد کر لیا جسے واٹر بلاسٹ کے ذریعے ناکارہ بنا دیا گیا۔ حکام کے مطابق یہ بارودی مواد مدرسے کی چھت پر رکھا گیا تھا لیکن پولیس کی جانب سے جیمرز نصب کرنے کے باعث یہ پھٹ نہ سکا۔

ادھر نوشہرہ کینٹ کے تبلیغی مرکز سے بھی ایک بم ملا جسے ناکارہ بنا دیا گیا۔ پولیس کے مطابق یہ بم بھی پانچ کلو گرام وزنی تھا۔ گھی کے ڈبے میں نصب یہ بم بھی بستر کے اندر رکھا گیا تھا۔

پولیس نے ایک مشکوک شخص کو بھی گرفتار کر لیا ہے جس سے تفتیش جاری ہے۔ مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب صوبے بھر کے تبلیغی مراکز میں سرچ آپریشن بھی کیا گیا۔ صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان نے کہا کہ دیکھنا ہو گا کہ کون لوگ امن نہیں چاہتے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا سیکورٹی میں کوتاہی کی تحقیقات کر رہے ہیں اور کوئی کوتاہی ہوئی تو کاروائی کی جائے گی۔ شاہ فرمان کا یہ بھی کہنا تھا پاکستان کے تمام لوگ طالبان سے مذاکرت چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے پشاور دھماکے کی مذمت کی اور زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات دینے کی ہدایت کی۔

ادھر کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا تبلیغی مرکز پر دھماکے کی مذمت کرتے ہیں اور ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں۔