پیرمحل کی خبریں 5/9/2013

آئوٹ ڈورپر خواتین کی مرہم پٹی سمیت ہر قسم کے امور مردوں کے حوالے ہم صرف ان ڈور مریضوں کو چیک کرنے کی پابند ہے سٹاف نرسز کا مریضوں کو کھلا جواب
پیرمحل : سول ہسپتال پیرمحل میں تین لیڈی ڈاکٹر تین ایل ایچ وی،چھ سٹاف نرسز سمیت لیڈی سٹاف کی فوج ہونے کے باوجود آئوٹ ڈورپر خواتین کی مرہم پٹی سمیت ہر قسم کے امور مردوں کے حوالے ہم صرف ان ڈور مریضوں کو چیک کرنے کی پابندہے سٹاف نرسز کا مریضوں کو کھلا جواب، بی پی آپریٹس سمیت ٹمپریچر ،بلڈ پریشر چیک کرنا قصہ پارینہ ، مریضوں کو تشخیص پر ادویات دینے کی بجائے جنرل معمولات پر دینے کا سلسلہ شروع مریضوں کے لواحقین کا بغیر تشخیص ادویات دینے اور فی میل سٹاف کی فوج ہونے کے باوجود مرد سٹاف کے ذریعے مرہم پٹی کرنے پر شدید احتجاج سٹاف نرسزکو آئوٹ ڈور اور ایمرجنسی ڈیوٹی پر لگایاجائے تفصیل کے مطابق سول ہسپتال پیرمحل جو کہ ملتان فیصل آباد روڈ پر واقع ہونے کے باعث آئے روز حادثات میں زخمی ہونے والے مرد وخواتین سمیت روزانہ ہزاروں مریض جن میں خواتین بچے بوڑھے مرد حضرات شامل ہے علاج معالجہ کے لیے آتے ہیں سول ہسپتال پیرمحل میں چھ سٹاف نرسز سمیت تین لیڈی ڈاکٹر تین ایل ایچ وی اور دائیوں اور مڈوائفوں کی فوج ہونے کے باوجود آئوٹ ڈور مریضوں جن میں خواتین شامل کی مرہم پٹی اور دیگرامور جن میں انجیکشن ،معدہ واش کرنا شامل ہے سٹاف نرسزکی بجائے مرد عملہ طبی امداد دے رہا ہے ضلع بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو علاج معالجہ کی تشخیص کے لیے سٹاف نرسز کو بی پی آپریٹس سے لے کر بلڈپریشر اور ٹمپریچر اور آئوٹ ڈور مریضوں کی طبی امدا د اور مرہم پٹیوں کے امور دیے جاتے ہیں مگر سول ہسپتال پیرمحل جہاں پر ان ڈور مریضوں کی تعدادصرف دوسو سالانہ ہوتی ہے جبکہ آئوٹ ڈور مریضوں کی تعداد لاکھوں تک ہوتی ہے ان ڈور مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے دن رات چھ نرسز سمیت دیگر عملہ ڈیوٹی کی آڑ میں لاکھوں روپے ماہانہ تنخواہوں اور دیگر واجبات کی مد میں وصول کررہا ہے جبکہ ان ڈور لاکھوں مریض ماہانہ بے یار ومددگار ہرقسم کی طبی سہولیات سے محروم ہے خواتین کی مرہم پٹی اور طبی امور مردعملہ انجام دینے پرمجبور ہے سماجی فلاحی حلقوںنے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ ای ڈی اوہیلتھ سے مطالبہ کیا ہے کہ سول ہسپتال پیرمحل میں تعینات تین لیڈی ڈاکٹر تین ایل ایچ وی،چھ سٹاف نرسزسمیت لیڈی سٹاف کی فوج کو آئوٹ ڈور مریضوں کی خدمات پر تعینات کیاجائے تاکہ حکومت پنجاب کا علاج معالجہ کا دعویٰ اور کروڑوں روپے سالانہ بجٹ سے عوام کو صحت کی سہولیات میسر آسکیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تین کس نامعلوم مسلح ڈاکوئوں نے راہگیر کو اسلحہ کی نوک پر یرغمال بناکر نقدی اور موبائل فون سے محروم کردیا
پیرمحل: تین کس نامعلوم مسلح ڈاکوئوں نے راہگیر کو اسلحہ کی نوک پر یرغمال بناکر نقدی اور موبائل فون سے محروم کر دیا کار سوار وںنے خاتون کو اغوا کر کے طلائی زیورات نقدی چھین لی اور خاتون کو سڑک کنارے پھینک کر فرار تفصیل کے مطابق چک نمبر683/24گ ب کا رہائشی محمد ریاض ولد نیا زاحمد عرف گڈو پیرمحل بنک سے رقم نکلوا کر اپنے گائوں جار ہاتھاکہ تین کس نامعلوم ڈاکوئوں نے اسلحہ کی نوک پر یرغمال بنا کر نقدی60ہزار روپے موبائل فون چھین لیا اور فرار ہوگئے چک نمبر683/24گ ب کی رہائشی خاتون صفیہ بی بی زوجہ ابراہیم چک 674/15گ ب سے اپنے گائوں آنے کے لیے سٹاپ پر کھڑی تھی کہ نامعلوم تین کس کارسواروں جن میں ایک عورت دومرد نے پیرمحل پہنچانے ک بہانے صفیہ بی بی کو کارمیں سوار کرکے اسلحہ کی نوک پر طلائی زیورات اور نقدی چھین کر سی پلاٹ بائی پاس پر سڑک کنارے پھینک کر فرار ہوگئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اغیار کی بھیک سے قومیں کبھی ترقی نہیں کرتیں چہروں کو نہیں کرپٹ نظام کو تبدیل کرنا وقت کا اہم تقاضا ہے
پیرمحل : اغیار کی بھیک سے قومیں کبھی ترقی نہیں کرتیں چہروں کو نہیں کرپٹ نظام کو تبدیل کرنا وقت کا اہم تقاضا ہے حکمرانوں کی ناقص حکمت عملی کے باعث کرپشن نے اپنی جڑیں مضبوط کرلی ہیں اور جب تک عوام کرپٹ اور چور لٹیروں کو ووٹ دیتے رہیں گے ملک میں کرپشن اور لوٹ مار کو فروغ ملتا رہے گا ہر نیا آنے والاحکمران اپنی تجوریاں بھرتارہے گا موجودہ حکمران اور پچھلے دور حکومت کے حکمران ایک ہی کھوٹے سکے کے دو رخ ہیں ان خیالات کا اظہار پاور ویلفیئر آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین ڈاکٹر مقصو داحمد شناور سابق امیدوار قومی اسمبلی پیپلزپارٹی نے اپنے بیان میں کیا انہوں نے کہا تبدیلی کا نعرہ لگانے والے پہلے اپنے اندر تو تبدیلی لا کر دکھائیں عوام کے ووٹوں سے اقتدار میں آنے کے لیے بڑے بڑے دعوے کرکے بجلی کا بحران ختم کرنے کا ایجنڈا دے کر مہنگی بجلی اشیائے خوردونوش پر بے جا ٹیکس حکمرانوں کا منشور بن چکا ہے اپنی اپنی جماعتوں میں موجود کرپٹ لوگوں کا احتساب نہ کرکے یہ حکمران کیا تبدیلی لائیں گے اقتدار ان کی منزل اور جھوٹ ان کا منشور ہے حکمرانوں کا ویژن اداروں کو مضبوط کرنا، عوام کو ان کی دہلیز پر تمام سہولیات فراہم کرنا،قائد اوراقبال کے خواب کو شرمندہ تعمیر کرنا ہوناچاہیے مگر وفاقی وصوبائی حکمرانوں نے بے جا ٹیکس عائد کرکے عوام کو بحرانوں کاشکار کرنا اپنا منشور بنارکھا ہے انہوں نے کہا کہ جن قوموں نے ترقی کی وہ کبھی دوسروں سے امداد نہیں لیتی رہیں ،ہمارے پاس لاتعداد وسائل ہیں مگرہم انہیں استعمال نہیں کررہے ،وفاقی حکومت کوئی ایسی پالیسی نہیں بنا سکی جس سے ان وسائل کو استعمال کیا جائے اپنے وسائل پر انحصار کرنے کے دعوے کرکے قرضوں کی ادائیگی کا بہانہ بنا کر دوبارہ آئی ایم ایف سے قرضے لے کر اپنی قوم کو بجلی سوئی گیس پٹرول اور دیگر اشیا ء کی قیمتوں میںا ضافہ کرکے موجودہ حکمرانوں نے قوم کو کیا عندیہ دیا انہوںنے کہا اگر عوام کو عملی طورپر ریلیف نہ ملا تو پھر موجود ہ حکمرانوںکا حشر بھی سابق حکمرانوں کی طرح ہوگا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 سالانہ عرس مبارک چھ مارچ بروز جمعہ آستانہ عالیہ غوثیہ اویسیہ قادریہ کچی کوٹھی پیرمحل میں ہوگا 
پیرمحل : سالانہ عرس مبارک چھ مارچ بروز جمعہ آستانہ عالیہ غوثیہ اویسیہ قادریہ کچی کوٹھی پیرمحل میں ہوگا جس کی صدارت صاحبزادہ غلام سرور قادری کریں گے جس میں محفل نعت لنگرعام ہوگا آرگنائزنگ وقاص قادری ، میاں اخترحسین ہونگے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نان تحصیل ہیڈکوآرٹر کی عدم دلچسپی سٹریٹ لائٹس بند ہونے سے شہر میں اندھیرے میں ڈوب جانے سے چوروں ڈاکوئوں کی چاندی
پیرمحل: نان تحصیل ہیڈ کوآرٹر کی عدم دلچسپی سٹریٹ لائٹس بند ہونے سے شہر میں اندھیرے میں ڈوب جانے سے چوروں ڈاکوئوں کی چاند ی تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر جس میں سٹریٹ لائٹس کاوسیع نیٹ ورک موجود ہے رجانہ روڈکالونی روڈ تھانہ موڑ سمیت کسی بھی روڈ پر پولوں پر نصب لائٹیں چوری ہوچکی ہے خانہ پری کے لیے قیمتی لائٹیں اتار کراس کی جگہ چھوٹی سی تار لگاکر عام بلب لگادیے جوکہ بارش کے باعث چند دنوں میں جل گئے جس کو تبدیل کرنے کی بجائے جوں کا توں رہنے دیا جس سے شہر رات کے وقت اندھیرے میں ڈوب جانے سے چوروں ڈاکوئوں کی آماجگاہ بن چکا ہے جبکہ پچھلے ادوارمیں 27سوروپے فی کس کے حساب سے تین سو سٹریٹ لائٹس خرید کی جس کا کوئی معلوم نہیں کہ وہ کہاں گئی جبکہ اس دوران سٹریٹ لائٹس کی درستگی کے لیے لاکھوں روپے بلوں میں ڈال کر ہضم کرلیے گئے سیاسی سماجی حلقوں نے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے مطالبہ کیا کہ فی الفور پیرمحل شہرمیں سٹریٹ لائٹس کا نظام درست کیا جائے۔