وزیر اعظم نے انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ، ریپڈ رسپانس فورس قائم کرنے کی منظوری دیدی

Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم نے نیکٹا کے ماتحت قومی انٹیلی جینس ڈائریکٹوریٹ فوری قائم کرنے کی ہدایت کر دی ، وفاقی اور صوبائی سطح پر ریپڈ رسپانس فورس قائم کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی۔

وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کی صورتحال سے متعلق اعلٰی سطح کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی، وزیر اطلاعات پرویز رشید اور چاروں صوبائی وزرائے اعلٰی نے شرکت کی۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف، چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام بھی اجلاس میں شریک تھے ۔ وزیر داخلہ، ڈی جی ایم او اور ڈپٹی ڈی جی آئی ایس آئی نے اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے شرکاء نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے داخلی سیکیورٹی پالیسی پر عمل درآمد کرنے پر اتفاق کیا۔اجلاس میں وفاقی اور صوبائی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد کار اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے نئی قانون سازی کا بھی جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ فیصلہ کن وقت آ گیا ہے۔ سیکیورٹی پالیسی پر عمل درآمد کے لیے صوبوں کو تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی امن سے وابستہ ہے جس کیلئے تمام اداروں اور صوبائی حکومتوں کو یک جان ہو کر کام کرنا ہو گا۔

صوبے تحفظ پاکستان آرڈیننس میں دیئے گئے قوانین سے فائدہ اٹھائیں اور خطرناک جرائم میں صوبے ٹھوس ثبوت حاصل کر کے مقررہ مدت میں مقدمات چلائیں۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ چاروں صوبوں میں سخت سیکورٹی جیلیں تعمیر کی جائیں۔

انہوں نے نیکٹا کے ماتحت قومی انٹیلی جینس ڈائریکٹوریٹ فوری قائم کرنے کی ہدایت کی۔ وفاق اورصوبائی سطح پر ریپڈ رسپانس فورس قائم کرنے کی مںظوری بھی دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چاروں صوبوں کوایک ایک بم ڈسپوزل گاڑی دی جائے گی۔