وزیر اعظم نے نیشنل سیکورٹی کمیٹی بنانے کی منظوری دے دی

Prime Minister

Prime Minister

اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم نے نیشنل سیکورٹی کمیٹی بنانے کی منظوری دے دی۔ مسلح افواج کے سربراہان بھی کمیٹی کے رکن ہوں گے۔ روزنامہ دنیا نیوز نے کمیٹی کی تشکیل کی خبر ایک روز پہلے ہی شائع کر دی تھی۔ روزنامہ دنیا کے آج شائع ہونے والے ایڈیشن میں نیشنل سیکورٹی کونسل کے قیام سے متعلق خبر شامل ہے جس میں بتایا گیا۔

تھا کہ وزیراعظم اس ادارے کے چیئرمین ہوں گے، خزانہ، خارجہ اور داخلہ امور کے وزرا اور نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر شامل ہوں گے جبکہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی بھی اس کے ممبران میں شامل ہوں گے۔ حسب روایت اس مرتبہ بھی دنیا نے اپنا اعزاز برقرار رکھتے ہوئے اپنے قارئین تک سب سے پہلے اہم خبر پہنچائی۔

اس سے پہلے ذرائع کے مطابق عسکری قیادت نے کابینہ کی دفاعی کمیٹی کو دہشتگردی سے متعلق بریفنگ دی ہے، عسکری قیادت نے کہا ہے کہ حکومت انسداد دہشتگردی کی مجوزہ پالیسی میں دہشتگردی کی مکمل تعریف کرے، انسداد دہشتگردی پالیسی بارے طویل المدتی اقدامات کیساتھ قلیل المدتی اقدامات بھی تجویز کیے جائیں۔

عسکری قیادت نے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے سخت سے سخت قوانین بنانے کی سفارش کی ہے۔ ذرائع کے مطابق عسکری قیادت نے بریفنگ کے دوران یہ بھی کہا ہے کہ فیصلہ کیا جائے تحریک طالبان پاکستان کے بین الاقوامی خفیہ ایجنسیوں سے تعلقات کس حد تک منظر عام پر لانے ہیں۔

یہ تعلقات منظر عام پر لائے بغیر دہشتگردی کیخلاف جنگ میں عوامی حمایت حاصل نہیں ہو سکتی۔ عسکری قیادت نے واضح کیا ہے کہ لائن آف کنٹرول کی صورتحال پاکستان کی مغربی سرحدوں کی صورتحال سے جڑی ہوئی ہے، افغانستان کے مستقبل کیلیے بھارت اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام ہو گیا، پاکستان کیلیے افغانستان کا بہترین حل افغان اتحادی حکومت کا قیام ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل سیکورٹی پالیسی کیلیے کمیٹی بنائے جانے کا امکان ہے۔