کوئٹہ : کیرانی روڈ پر دھماکا،79 افراد جاں بحق ، 170 زخمی

Quetta Blast

Quetta Blast

وئٹہ (جیوڈیسک)کوئٹہ کے نواحی علاقے کیرانی روڈ پر مارکیٹ میں ہونے والے دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 79ہوگئی جبکہ 170 افراد زخمی ہیں، درجنوں افراد کی حالت تشویشناک ہے، شدید زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا جہاں ان جان بچانے کی کوشش کی جارہی ہے، صوبائی حکومت کل بلوچستان بھر میں یوم سوگ کا اعلان کردیا، ایم کیو ایم اور پشونخواہ ملکی عوامی پارٹی نے بھی کل یوم سوگ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سی سی پی او کوئٹہ میر زبیر محمود نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیرانی دھماکا علمدار روڈ دھماکے سے کہیں زیادہ شدید تھا، اس میں 800 سے ایک ہزار کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔

جو ٹریکٹر ٹرالی پر پانی کی ٹنگی میں رکھا گیا تھا۔ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں 79 افراد جاں بحق اور 170 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ سی سی پی او کوئٹہ نے کہا کہ شدید زخمی افراد کو کل سی 130 طیارے کے ذریعے کراچی منتقل کیا جائے گا۔ دوسری جانب نمائندہ جیو نیوز کے مطابق بم کیرانی روڈ پر ہزارہ کالونی میں دھماکے سے 4 مارکیٹیں مکمل طور پر تباہ اور ملبے کا ڈھیر بن گئیں جبکہ ملبے کے نیچے مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے اور امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکے سے علاقے میں کھڑی تمام گاڑیاں، کئی دکانیں اور عمارتیں بھی تباہ ہوگئیں۔ زخمیوں کو ابتدائی طور پر سول اور بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا تاہم شدید زخمیوں کو سی ایم ایچ پہنچادیا گیا، اور اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ شدید زخمی افراد کے سی ایم ایچ میں آپریشن جاری ہیں اور ان کی جان بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

نمائندہ جیو نیوز کے مطابق دھماکا اس قدر زور دار تھا کہ اس کی آواز تقریبا پورے شہر میں سنی گئی۔ دھماکے کے بعد پولیس اور ایف سی نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور کسی کو بھی علاقے میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی تاکہ کسی دوسرے دھماکے کی صورت میں نقصان سے بچا جاسکے۔ نمائندہ کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ، ریسکیو اداروں اور سیکیورٹی فورسز پر مشتعل افراد کی جانب سے پتھراو کیا گیا۔

جبکہ علاقے میں فائرنگ بھی ہوئی۔ دھماکے کے بعد کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں میں کشیدگی پھیل گئی اور مشتعل افراد نے گاڑیوں پر پتھراو کیا جس کے باعث متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دوسری جانب مجلس وحدت المسلمین، تحفظ عزاداری کونسل، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ بلوچستان اور دیگر تنظیموں نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ واقعے کے خلاف صوبائی حکومت نے کل بلوچستان بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا ہے، کل صوبہ بھر میں قومی پرچم سر نگوں رہے گا۔

واقعے کے خلاف ایم کیو ایم اور پشتونخواہ ملکی عوامی پارٹی نے بھی یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے جبکہ مجلس وحدت المسلمین نے کل کوئٹہ میں شٹر ڈاون ہڑتال اور تحفظ عزاداری کونسل نے 7 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جبکہ جعفریہ الائنس نے ملک بھر میں 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔