امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں

بہاولپو( رپورٹ، این این اے)امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔لوڈ شیڈنگ نے زندگی عذاب بنادی ہے۔صنعتیں بند اور بیروزگاری میں اضافہ تشویشناک حد تک بڑھ چکا ہے۔وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہیں۔

حج،رینٹل پاور،ایفی ڈرین جیسے درجنوں اسکینڈلزحکمرانوں کی بدترین کارکردگی کا مظہرہے۔انہوں نے کہاکہ پانچ برس میں کھانے پینے کی اشیاء کے نرخ دوگنا سے بھی بڑھ گئے ہیں۔آٹے کا تھیلہ 325سے670،چینی20سے55،دال چنا40سے100تک پہنچ گئی ہے۔معیشت جمودکا شکار ہے ملکی سرمایہ دارملک چھوڑ چکے ہیںجبکہ بیرونی سرمایہ کار پاکستان آنے کو تیار نہیں۔

ملک میںعملاً جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی بدولت امیر اور غریب میں فرق بڑھ چکا ہے۔پیپلز پارٹی کے دور اقتدار میں 180کھرب کا قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔کرپشن اور بدامنی نے پانچ سال میں ملک کی 65سالہ تاریخ کے ریکارڈ توڑدیے ہیں۔انہوں نے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کوامریکیوں کے حوالے اور ڈرون حملوں کی غیر اعلانیہ اجازت دینے والے حکمران ملک و قوم کے خیرخواہ ہرگز نہیں ہوسکتے۔

قوم آئندہ انتخابات میں ووٹ کی پرچی کا میرٹ پر استعمال کرتے ہوئے امریکی غلام حکمرانوں سے نجات حاصل کرسکتی ہیں۔ڈاکٹر سید وسیم اختر نے فنانس کمیٹی کے آخری اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ کے الائونسز میں سو فیصد اضافے کی منظوری پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا الائونسز میں اضافے سے قومی خزانے کو تقریباً40کروڑ روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔غریب عوام کی خون پسینے کی کمائی کو حکمران اپنے اللوں تللوں پر خرچ کررہے ہیںجس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔