ترانہء انقلاب

انقلاب آئے گا انقلاب آئے گا بددیانتی کا یہ نظام بھاگ جائے گا

یہ عظیم کارکن اور یہ غریب عوام راہ انقلاب میںکر رہے ہیںاپنا کام

راہبر بنے یہاںچور ،ڈاکو، راہزن ظلم،جور و جبر پر،جو رہے ہیں گامزن

آفتاب حکمراں آج ڈوب جائے گا انقلاب آئے گا، آنقلاب آئے گا

اقتدار کا نشہ ان کو تھا چڑھا ہوا اور تھا عوام کا حوصلہ بڑھا ہوا

ظلم کے خلاف چند کارکن بھی ڈٹ گئے PATو PTIکے پرچموں میں بٹ گئے

شہر اقتدار سے کون انہیں اٹھائے گا انقلاب آئے گا، انقلاب آئے گا

حکمران طاقتوں نے قتل عام کر دیا قاتلوں کے روپ میں اپنا نام کر دیا

یہ پسے ہوئے عوام پھر شہید ہو گئے وقت کے یہ بادشاہ پھر یزید ہو گئے

خون شہداء ضرور آج رنگ لائے گا انقلاب آئے گا ، انقلاب آئے گا

Shakeel Chughtai

Shakeel Chughtai

تحریر:پرنس انجم بلوچستانی