روس: امریکہ نے ایک اور موقع ضائع کر دیا ہے

Vladimir Putin and Biden

Vladimir Putin and Biden

واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) روس نے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے صدر ولادی میر پوتن کی، امریکہ کے صدر جو بائڈن سے آن لائن مذاکرات کی، طلب کو مسترد کر دیا گیا ہے۔

روس وزارت خارجہ دفتر کی طرف سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق صدر ولادی میر پوتن نے صدر بائڈن کے ساتھ دو طرفہ مسائل اور اسٹریٹجک موضوعات پر بحث کے لئے 19 مارچ یا پھر 22 مارچ کو رائے عامہ کے لئے کھُلے آن لائن مذاکرات کی طلب کی جسے امریکہ کی طرف سے قبول نہیں کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن کی غلطی کی وجہ سے روس۔امریکہ تعلقات کو درپیش بند گلی سے نکلنے کے ایک اور موقع کو ضائع کر دیا گیا ہے اور اس کی تمام تر ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے۔

روس کے صدارتی پیلس کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بھی پوتن۔بائڈن مذاکرات کے امکان پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ” آج کے پروگرام میں مذاکرات شامل نہیں ہیں۔ میری سمجھ کے مطابق امریکی فریق مذاکرات کے لئے تیار نہیں ہے”۔

واضح رہے کہ امریکہ کے صدر بائڈن نے 17 مارچ کو پوتن کو قاتل قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ روس کو امریکہ کے صدارتی انتخابات میں دخل اندازی کا بدل چکانا پڑے گا۔

روس کے صدر ولادی میر پوتن نے جوابی بیان میں بائڈن کے لئے صحت کی تمنا کا اظہار کیا اور کہا تھا کہ کسی دوسرے ملک، حکومت، عوام یا پھر افراد کے بارے میں رائے کا اظہار کرنا آئینہ دیکھنے کے مترادف ہے کیونکہ آئینے میں ہم ہمیشہ خود کو دیکھتے ہیں۔

پوتن نے بائڈن کو آن لائن لائیو مذاکرات کی بھی پیشکش کی تھی۔