روس میں کورونا کے سبب روزانہ اموات اتنی، جتنی پہلے کبھی نہیں

Russia Corona Deaths

Russia Corona Deaths

ماسکو (اصل میڈیا ڈیسک) روس میں کورونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کی روزانہ تعداد کے مسلسل نئے ریکارڈ بنتے جا رہے ہیں۔ گزشتہ روز مزید گیارہ سو سے زائد ہلاکتوں کے ساتھ روس میں اس وبا کے سبب اموات کی مجموعی تعداد دو لاکھ انتیس ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔

روس رقبے کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے، جو براعظم یورپ میں انتہائی مغرب سے لے کر براعظم ایشیا میں مشرق بعید تک پھیلا ہوا ہے۔ اپنے تقریباﹰ 146 ملین شہریوں کے ساتھ اور سو سے زائد جمہوریاؤں پر مشتمل وفاق روس آبادی کے لحاظ سے دنیا کا نو واں سب سے بڑا ملک ہے۔

کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران یہ مہلک وائرس روس میں بھی گزشتہ برس موسم بہار میں پہنچ تو گیا تھا اور وہاں کئی ملین شہری متاثر اور ہزارہا ہلاک ہو گئے تھے۔ لیکن سابق سوویت یونین کی جانشین اس ریاست میں کووڈ انیس وبا کی موجودہ لہر انتہائی جان لیوا ثابت ہوئی ہے۔

نیا ریکارڈ، ایک دن میں 1106 اموات
ماسکو میں منگل چھبیس اکتوبر کے روز حکام نے بتایا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا وائرس کے مزید 1106 مریض انتقال کر گئے۔ یوں اس وبا کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے روسی شہریوں کی مجموعی تعداد اب دو لاکھ انتیس ہزار ایک سو سے تجاوز کر گئی ہے۔

یہی نہیں بلکہ گزشتہ روز کورونا وائرس کی مزید 36 ہزار 446 نئی انفیکشنز بھی ریکارڈ کی گئیں، جن کے ساتھ ہی ملک بھر میں اس وائرس کے متاثرین کی مجموعی تعداد بھی 81 لاکھ 85 ہزار سے زائد ہو گئی۔

انتہائی ہلاکت خیز مہینہ
وفاق روس کے لیے اس عالمی وبا کے دوران اکتوبر کا مہینہ اب تک انتہائی ہلاکت خیز ثابت ہوا ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ چار ہفتوں کے دوران ملک میں کورونا وائرس کی آٹھ لاکھ پندرہ ہزار سے زائد نئی انفیکشنز اور تقریباﹰ ساڑھے چھبیس ہزار ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔

پولیس نے گرجا گھر میں جاری عبادت رکوا دی

اس سے بھی زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ پچھلے آٹھ میں سے چھ دنوں کے دوران روس میں کورونا وائرس کی ہلاکت خیزی کے نئے سے نئے ریکارڈ بنتے گئے اور اموات کی تعداد ہر روز بڑھتی ہی رہی۔

کورونا کی عالمی وبا کے دور ميں ملازمت کے مواقع ميں کمی، کام کاج کے محدود اوقات، اجرتوں ميں کٹوتی اور ديگر کئی وجوہات کی بنا پر دنيا بھر ميں اضافی دس کروڑ افراد غربت کی لکير سے نيچے چلے گئے ہيں۔ يہ انکشاف اقوام متحدہ نے اپنی تازہ رپورٹ ميں کيا ہے، جو بدھ دو جون کو جاری کی گئی۔

روس کی تقریباﹰ 146 ملین کی آبادی میں یہ وائرس اب تک 8.18 ملین سے زائد شہریوں کو متاثر کر چکا ہے جبکہ اس وائرس کے باعث لگنے والے مرض کووڈ انیس کے ہاتھوں اب تک 229106 مریض انتقال کر چکے ہیں۔

کورونا وائرس، روسی ویکسین کے ابتدائی نتائج مثبت

قومی آبادی کے تناسب سے ہلاکتوں کی یہ شرح اتنی زیادہ ہے کہ اس کا مطلب ہے کہ اب تک تقریباﹰ ہر 600 روسی شہریوں میں سے ایک کورونا کے باعث موت کے منہ میں جا چکا ہے۔

ماسکو حکومت نے اس وبا کے تیزی سے بے قابو ہونے کے پیش نظر نومبر کے پہلے ہفتے کے دوران ملک گیر شٹ ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔ اس دوران ایمرجنسی اور انتہائی لازمی سروسز کو چھوڑ کر پورے روس میں پیداواری اور تجارتی اداروں سمیت روزگار کی تمام جگہیں بند رہیں گی۔

دارالحکومت ماسکو میں تو ایک بار پھر جزوی لاک ڈاؤن جمعرات اٹھائیس اکتوبر سے ہی شروع ہو جائے گا۔ اس دوران ادویات کی دکانوں اور اشیائے خورد و نوش کی مارکیٹوں کے سوا تمام کاروباری مراکز بند رہیں گے۔

روس میں کورونا وائرس کے خلاف عوامی ویکسینیشن کی رفتار ابھی تک بہت سست رہی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ عام شہریوں کی ویکسین لگوانے میں ہچکچاہٹ اور حکومت کی طرف سے عوام کو حفاظتی ٹیکے لگوانے کی ترغیب دینے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کی کمی بھی۔

ایسے روسی شہری جن کی کورونا وائرس کے خلاف مکمل ویکسینیشن ہو چکی ہے، ان کی تعداد اب تک مجموعی آبادی کا صرف 34 فیصد بنتی ہے۔

اسی لیے صدر ولادیمیر پوٹن نے اب حکم دیا ہے کہ آئندہ جو شہری اپنی ویکسینیشن کروائیں گے، انہیں ان کے کام کی جگہوں سے تنخواہ کے ساتھ دو دن کی اضافی چھٹی بھی دی جائے گی۔