سعودی عرب کی جانب سے پرامن مصری عوام کو دہشتگرد قرار دینا اور مصری فوج کی حمایت کااعلان کرنا دراصل عالم اسلام کے قلب میں خنجر گھنوپنے کے مترادف ہے

اسلام آباد: مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے پرامن مصری عوام کو دہشتگرد قرار دینا اور مصری فوج کی حمایت کااعلان کرنا دراصل عالم اسلام کے قلب میں خنجر گھنوپنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہاکہ سعودی فرمانرواشاہ عبداللہ نے مصری ظالم فوج کی حمایت کا اعلان کرکے حقیقت میں امریکی و اسرائیلی موقف کی تائید ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی فوج کی حمایت کرنا جس نے ایک ہی دن میں دوہزار سے زائد نہتے پرامن عوام کا قتل عام کیا قابل مذمت اور قابل نفرت ہے۔

اس فوج نے اسرائیل کیخلاف تو کوئی کامیابی حاصل نہیں کی لیکن ان کے مقاصد کی تکیمل کیلئے اپنے ہی عوام پرمظالم کے پہاڑ ڈھارہی ہے۔ ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ سعودی عرب، یواے ای اور کویت کی جانب سے مصری فوج کیلئے بارہ ارب ڈالر کا اعلان کرنے کا مقصد عوامی تحریک کو کچلنا ہے۔

یہ ممالک جانتے ہیں کہ اگر مصر میں ایک جمہوری حکومت قائم ہوتی ہے تو عنقریب ان ممالک میں بھی عوام مطالبہ کریں گے اور سالہا سال سے قائم بادشاہتیں اپنے انجام کو پہنچیں گی۔ انہوں نے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے اپیل کی وہ مصری عوام کی پرامن جدوجہداور ان کے قتل عام کیخلاف اپنی آواز بلند کریں۔ انہوں نے پاکستان کے دفترخارجہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر حرکت میں آئے اور عالمی سطح پر مصر کے ایشو کو اٹھائے۔