سربیا کے یورپی یونین میں شمولیت کے امکانات

European Union

European Union

برسلز (جیوڈیسک) سربیا کی یورپی یونین میں شمولیت کے امکانات، باضابطہ مذاکرات کا آغار آئندہ برس جنوری سے کیا جائے گا۔ ترکی کو یورپی یونین میں شامل کیے جانے کے حوالے سے ہونے والی بات چیت چار ماہ کے لیے ملتوی۔ یورپی یونین کے وزرا نے اس بات پر اتفاق کر لیا ہے کہ سربیا کی یورپی یونین میں شمولیت سے متعلق باضابطہ مذاکرات کا آغار اگلے برس جنوری سے کر دیا جائے گا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے وزرا نے سربیا کو مذاکرات کی دعوت دے کر اس یورپی ملک کی ستائیس رکنی یورپی یونین میں شمولیت کے امکانات بہتر بنا دیے ہیں۔ لگسمبرگ میں ہونے والے اس اجلاس میں یہ فیصلہ سربیا کی جانب سے کوسوووکے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے کوشش کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

یورپی یونین کے وزرا نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ یورپی یونین کوسووو کے ساتھ شراکت داری کا معاہدہ کرے گی جو کہ اس ملک کی مستقبل میں بلاک کا رکن بننے میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا اور کوسووو کو اس سے معاشی فوائد حاصل ہوں گے۔ ترکی کا یورپی یونین کا رکن بننے کا باب ابھی کھلا ہے۔

ان دونوں اہم فیصلوں کی توثیق اس ہفتے کے اختتام پر یورپی یونین کے رہنمائوں کے برسلز میں ہونے والے ایک اجلاس میں کی جائے گی۔ ان فیصلوں کی توثیق یورپی ممالک انفرادی طور پر بھی کریں گے۔ سربیا اور کوسووو کے بارے میں فیصلوں پر تبصرہ کرتے ہوئے فرانس کے یورپی امور سے متعلق وزیر نے کہا کہ دونوں ممالک ان مراعات کے حق دار تھے۔

ان کے رہنمائوعں نے بڑی سیاسی ہمت دکھائی ہے۔ یورپی مذاکرات کاروں کی کوششوں سے اپریل میں سربیا اور کوسووو کے درمیان ایک تاریخی معاہدے طے پایا تھا جس میں سربیا نے اپنے سابقہ صوبے پر آخری درجے کا کنٹرول بھی واپس لے لیا تھا۔ یورپی یونین نے سربیا کی یورپی یونین میں شمولیت کے لیے ایک شرط سابق بوسنیائی سرب فوجی کمانڈر راتکو ملاڈچ کی گرفتاری بھی لگائی تھی۔

دوسری شرط یہ تھی کہ سربیا کوسووو کے ساتھ تعلقات بہتر بنائے۔ دوسری جانب ترکی کو یورپی یونین میں شامل کیے جانے کے حوالے سے ہونے والی بات چیت تقریبا چار ماہ کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ ترکی میں مظاہرین پر ترک حکومتی فورسز کے کریک ڈائون کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ تاہم یورپی یونین نے کہا ہے کہ ترکی کا یورپی یونین کا رکن بننے کا باب ابھی کھلا ہے۔