سندھ بھرمیں شدید گرمی،موسمی بیماریاں پھیلنے لگیں

Sindh

Sindh

حیدرآباد(جیوڈیسک) حیدرآباد سمیت اندرون سندھ میں شدید گرمی کے ساتھ ساتھ پیٹ کی بیماریوں میں بھی اضافہ ہورہاہے، پیٹ کے امراض میں مبتلا ہوکر چند ہی دنوں میں تین افراد چل بسے، جبکہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈھائی ہزارمریضوں کو سرکاری اسپتال میں لایا گیا۔

ان دنوں جب سندھ بھرمیں سورج آگ برسارہاہے،کہیں درجہ حرارت 50ڈگری تک پہنچ رہا ہے توکہیں اسی کے آس پاس ریکارڈکیاجارہاہے ایسے میں شہریوں کامقابلہ صرف گرمی ،حبس،اورلو سے ہی نہیں بلکہ شہری اداروں کی ناقص کارکردگی اور آلودہ پانی کی فراہمی بھی شہریوں کے لیئے وبال جان بن چکی ہے ،حیدرآباد ہو یا پھر ٹنڈو محمد خان ،نوابشاہ، ٹھٹھہ ،مٹیاری ہو یا میرپورخاص ،سرکاری اسپتال پیٹ کی بیماریوں کے مریضوں سے بھرے پڑے ہیں۔

محکمہ صحت سندھ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مسعود سولنگی کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ڈھائی ہزار اور گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اٹھارہ ہزار مریضوں کو مختلف سرکاری اسپتالوں میں لایا گیاہے جن میں سے تین افراد انتقال کرچکے ہیں۔آلودہ پانی،گندگی،اورمضرصحت کھانے سے پیٹ کی بیماریوں کاشکارہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

لیاقت یونیورسٹی اسپتال حیدرآبادجامشورو میں بھی موسم کی ان بے رحم بیماریوں کے مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی ابال کرپئیں،گلے سڑے پھل،مضرصحت کھانے اوردھوپ سے بچنے کی چھوٹی چھوٹی کوششیں کرلی جائیں تو بڑی مشکلات سے بچاجاسکتاہے۔