حکومت کا آئی ایم ایف کا معاہدہ مہنگائی کا نیا طوفان لائے گا

IMF

IMF

اسلام آباد (جیوڈیسک) آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط کے بعد بجلی مہنگی ہونے اور ٹیکسوں میں اضافے سے صنعتوں کا پہیہ چلانا مزید مشکل ہو جائیگا۔ اسلام آباد حکومت نے بیرونی قرضوں کا بوجھ اٹھانے کیلئے بجلی کی قیمت اور صنعتوں کے ٹیکس میں مزید اضافے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔

جس کی وجہ سے پیداواری لاگت بڑھنے پر ایکسپورٹ کے متاثر ہونے کا بھی اندیشہ ہے جس کی وجہ سے صنعتکار پریشان ہیں۔ ملک کو نادہندگی سے بچانے کیلئے لیے گئے قرض سے روپے کی قدر مزید کم ہو گی۔

جس سے بیرونی قرضوں میں اضافے سے خسارے میں جانیوالے اداروں کی نجکاری بھی حکومت کی مجبوری بن جائیگی تاہم سابقہ حکومت کی پالیسیوں کو جاری رکھنے پر صنعتکاروں کے معاشی مسائل پہلے سے بھی زیادہ گھمبیر ہوگئے ہیں۔ ٹیکسوں کی بھرمار اور انرجی بحران کے باعث صنعتیں آخری سانسوں پر ہیں جس سے بیروزگاری میں بھی خوفناک حدتک اضافے کا اندیشہ ہے۔