سوڈان کا عمر البشیر اور اشتہاریوں کو عالمی فوج داری عدالت کے حوالے کرنے کا فیصلہ

Umar al-Bashir

Umar al-Bashir

سوڈان (اصل میڈیا ڈیسک) سوڈان نے اعلان کیا کہ دارفور کیس میں مطلوب افراد کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ فیصلے کے تحت سابق معزول صدر عمر البشیر ، سابق وزیر دفاع عبدالرحیم محمد حسین اور شمالی کردوفان ریاست کے سابق گورنر احمد ہارون کو انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہونے پر عالمی فوج داری عدالت کے حوالے کیا جائے گا۔

بین الاقوامی فوجداری پراسیکیوٹر نے سوڈانی حکام کے ساتھ دارفر کیس میں مطلوب افراد کی حوالگی میں تیزی لانے پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

عدالت نے ان پر دارفور میں جنگی جرائم ، نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کا الزام عائد کیا ہے تاہم مدعا علیہان ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

درایں اثنا سوڈان کی خاتون وزیر خارجہ مریم الصادق المہدی نے خرطوم میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان کے ساتھ ایک ملاقات میں کہا کہ کابینہ نے مطلوب افراد کو جی سی سی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے فوجداری پراسیکیوٹر کو دارفر جنگ کے متاثرین کے لیے انصاف کے حصول کی خاطرفوجداری عدالت کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جرائم کی تحقیقات کو سہل بنانے کے لیے کام کرنے کی تیاری کا اظہار کرتے ہوئے مفاہمتی یادداشت پر عمل کرنے کا بھی یقین دلایا۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بین الاقوامی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر نے منگل کے روز سوڈانی حکام پر زور دیا کہ وہ دارفور تنازعے کے متاثرین کے لیے انصاف کے حصول کی خاطر”عملی اقدامات” کریں اور خطے میں ہونے والے مظالم کے ذمہ داروں کو جوابدہ کٹہرے میں لائیں۔

اس کے علاوہ اسد خان نے اپنے بیانات میں تفصیل نہیں بتائی لیکن غالبا دارفور تنازعہ میں جنگی جرائم اور نسل کشی کے الزامات میں مطلوب ملزمان کی حوالگی کا حوالہ دیا۔ ان ملزمان میں سابق صدر عمر البشیر بھی شامل ہیں جنہیں اپریل 2019 میں اقتدار سے ہٹا کر خرطوم میں قید کردیا گیا تھا۔

دارفور میں تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب صحارا افریقہ کے باغیوں نے 2003 میں خرطوم حکومت کے خلاف بغاوت شروع کی۔

عمر البشیر کی حکومت پر الزام ہے کہ اس نے اس وقت جنجوید ملیشیا کے خلاف فضائی بمباری اور چھاپوں کی مہم کے ساتھ بڑے پیمانے پر قتل اور عصمت دری جیسے سنگین جرائم کا۔ خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کے مطابق دارفور میں جاری خانہ جنگی سے تین لاکھ افراد ہلاک اور27 لاکھ بے گھر ہوگئے تھے۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت نے عمر البشیر پر دارفور میں جنگی جرائم اور نسل کشی کے ارتکاب کا الزام عاید کیا تھا۔