لقب عتیق

بن دیکھے جو تصدیق کرے۔ اسے صدیق کہتے ہیں۔
حق، باطل میں تفریق کرے۔ اسے صدیق کہتے ہیں۔
سفر میں حضر میں دنیا میں قبر حشر میں
جسے نبی اپنا رفیق کرے۔ اسے صدیق کہتے ہیں۔

راضی ہے اللہ جس سے خوش ہیں رسول بھی
جبریل جس کا طریق کرے۔ اسے صدیق کہتے ہیں۔
داخل اسلام ہوئے پہلے سب سے آزاد مردوں میں
محبوب لقب عطاء لقب عتیق کرے۔ اسے صدیق کہتے ہیں۔

ان کا ہی کام ہے کر سکتے ہیں وہی
بولے عمر جب تحقیق کرے۔ اسے صدیق کہتے ہیں۔
وقف کر دیا جان و مال مصطفی کے نام پر
دشمن احمد کو فریق کرے۔ اسے صدیق کہتے ہیں۔

ملاہے بلند مرتبہ انبیاء کے بعد جس کو
اپنا معیار آپ تخلیق کرے۔ اسے صدیق کہتے ہیں۔
سرور کونین کی غلامی میں آنے کی طرف جو
بھٹکے ہوئوں کو تشویق کرے۔ اسے صدیق کہتے ہیں۔

پہنچاتی رہی بیٹی غار میں کھانا بڑی رازداری سے
اولاد کی ایسی اتالیق کرے۔ اسے صدیق کہتے ہیں۔
کافروں سے کہے مارتے ہو کیا تم اسے جو
ہمیں جنت کے لئیق کرے۔ اسے صدیق کہتے ہیں۔
حب رسول سیکھیے صدیق اس سے اطاعت مصطفی سیکھیے
دین بچانے کی توفیق کرے۔ اسے صدیق کہتے ہیں۔

Mohammad Saddiq Perhar

Mohammad Saddiq Perhar

کلام : محمد صدیق پرہار