ووٹ بمقابلہ سم

Pakistan

Pakistan

قیام پاکستان سے لیکر آج دن تک حکومت پاکستان۔ سول سوسائٹی۔ غیر ملکی میڈیا و مبصر پاکستان میں ووٹوں کی شرح میں اضافہ کرنے کیلئے دن رات کام میں مصروف نظر آتے ہیں۔ ہر کسی کا خیال ہے جب پاکستان کے تمام نوجوان مردو عورت و خواجہ سراہ ووٹ بنوالے گئے تو پھرلازمی طور پر اپنے قیمتی ووٹ کا استعمال بھی کریں گئے۔ اور جب اکثریت اپنی رائے کا اظہار کرئے گئی تو پھر ہی ملک سے سرمایہ داروں۔ زمینداروں۔ کرپٹ اور منشیات فروش سیاستدان کا خاتمہ ممکن ہے اورغریب و حب الوطن افراد ہی عوامی نمائیندگی کا فریضہ انجام دے سکئے گئ۔ پھر ہی ملک میں حقیقی تبدیلی کی کرن روشن ہوگئی۔

2013 کے الیکشن میں ووٹوں کا ٹرن آئوٹ سابقہ ادوار سے بہتر رہا۔جو فیس بک۔۔ایس ایم ایس۔۔سیمینار پیغامات اور آگاہی مہم کا رزلٹ نظر آتا ہے۔ تمام امیدواروں نے ایس ایم ایس کے ذریعے اپنے حلقہ کی عوام کو اپنے حق میں کرنے کی کوشش جاری رکھی۔ موبائل کی آمد کے بعد کہاجاتا ہے کہ دنیا سکڑ کر ایک محلہ کی شکل اختیار کرگئی ہے اور صرف چند سیکنڈوں میں آپ کسی سے بھی رابطہ میں آسکتے ہو، اور اپنے مسائل۔ خوشیاں۔ گم شیئر کرسکتے ہو۔ ایک سروے رپورٹ کے مطابق اس وقت پاکستان میں ٹوٹل 85421981 رجسٹرڈ ووٹ ہیں جن میں سے 56.50% کے حساب سے 48256221 مرد ووٹ اور 43.50% کے حساب سے 37162760 خواتین کے ووٹ ہیں تقریبا پاکستان کی کل آبادی کا50%ووٹ کا حق رکھتا ہے، اور ووٹ کا حق صرف اور صرف اس شخص کا ملتا ہے جو 18 سال کا ہو اور پاکستانی شہری بھی۔

Mobile Phone

Mobile Phone

جبکہ ایک اور رپورٹ کے مطابق پاکستان کی 76% آبادی موبائل فون کی سہولتوں سے لطف اندوز ہورہی ہے اور اب تک 12 کروڑ 50 لاکھ 12 ہزار 860 سے زیادہ موبائل کنکشن استعمال ہورہے ہیں، سب سے زیادہ موبی لنک کے 36.75 ملین کنکشن، ٹیلی نار کے 31.70 ملین، یوفون کے 23.87 ملین، زونگ کے 20.20 ملین اور سب سے کم وارد کے 12.50 ملین کنکشنز استعمال ہورہے ہیں۔ جبکہ رپورٹ کے مطابق صرف اپریل اور مئی میں زونگ کے کنکشنز میں 9 لاکھ 8 ہزار 39 سموں، ٹیلی نار کے نیٹ ورک میں 8 لاکھ 52 ہزار 80 سموں، موبی لنک کے نیٹ ورک میں 4 لاکھ 51ہزار 160 سموںاور یوفون کے نیٹ ورک میں 2 لاکھ59 ہزار853 سموں کا اضافہ ہوا۔ اسی طرح صرف دو ماہ میں 25 لاکھ نئی سموں کا اجراء ہوا۔ قارئین بیشک موبائل فون کے ہزاروں فوائد ہوں، آپ اس کے ذریعے ہروقت رابطے میں رہتے ہیں، ملکی وغیر ملکی حالات و واقعات سے بذریعہ ایس ایم ایس آگاہ رہتے ہیں، موبائل کے ذریعے آپ نئے رابطے بھی پیدا کر سکتے ہیں۔

مگر اگر موبائل فون کا غلط استعمال شروع کردے تو اس سے بڑی برائی کی کوئی جڑ نہیں، سم کمپنیوں نے مختلف پیکج کے ذریعے اپنی شہرت حاصل کی ہوئی ہے، کسی کا ایس ایم ایس پیکج کفایت شعار ہے تو کسی کا گھنٹہ پیکج تو کسی کا نیٹ پیکج۔ نوعمر لڑکے لڑکیاں دن رات ایس ایم ایس وکال کے ذریعے سوسائٹی کو غلط راہوں پر چلانے مین لگی ہوئی ہے۔ کلاس روم ہو یا ٹیوشن سنٹر۔ صبح ہو یا شام۔ سردی ہو یا گرمی۔ دوست ہو یا دشمن ایک دوسرے سے ایس ایم ایس کے ذریعے رابطے میں رہتے ہیں۔ اکثرتو محبت کی سیڑھی بھی چڑھ جاتے ہیں۔ اور ایک دوسرے کے ساتھ جینے مرنے کیلئے بھی تیار ہوجاتے ہیں۔ اور گھر والے مخالفت کرئے تو جان لیوا ادوایات کھانے کی دھمکی دینے میں بھی دیر نہیں کرتے۔ اکثر پیار میں اتنا آگئے چلے جاتے ہیں کہ ان کا دنیا میں گزارہ کرنا ممکن نہیں ہوتا۔

اور اﷲ کو پیارے ہو جاتے ہیں۔ محبت، پیار اور موبائل فون کی کہانی کا نتیجہ روزانہ ہی اخبارات اور ٹیلی ویژن کی سٹوری کی زینت بنتے ہیں اور کئی گھرانے برباد ہوجاتے ہیں۔ قارئین اس کے علاوہ موبائل بہت سے آباد گھرانے بھی برباد کرچکا ہے، گھنٹے گھنٹے کی کال اکثر اوقات ایسے راز بھی افشا کر دیتے ہیں جس سے گھرانوں میں لڑائی جھگڑا بھی شروع ہوجاتا ہے اور عزیز رشتے دار ایک دوسرے ناراض ہو جاتے ہیں۔ 2013-14 کے بجٹ میں حکومت پاکستان و موبائل کمپنیوں نے 50% سے زیادہ ٹیکسز لگا دیئے تاکہ اس کے فضول استعمال میں کمی واقع ہو اور حکومت وقت کو آمدن بھی۔ راقم کی قارئین سے اپیل ہے کہ وہ موبائل فون کا استعمال ضرورت وقت اور اچھے مقاصد کیلئے کریں۔ تا کہ معاشرے میں امن رہے۔

Zeeshan Ansari

Zeeshan Ansari

تحریر : ذیشان انصاری