دنیا کا خطرناک ترین ہیکر، 100 ملین ڈالرز سے زائد کی رقم ہتھیا گیا

Computer Hackers

Computer Hackers

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی حکام نے کئی یورپی ملکوں کی مدد سے کمپیوٹر ہیکرز کے ایک ایسے خطرناک گروہ کو ناکام بنا دیا ہے جو اب تک ہزارہا متاثرین سے 100 ملین ڈالر سے زائد کی رقوم ہتھیا چکا ہے۔ گروپ کے روسی سرغنہ بوگاشیف کی تلاش جاری ہے۔

واشنگٹن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق کمپیوٹر ماہرین کے اس جرائم پیشہ گروپ کو ناکام بنانے کے لیے عالمی سطح پر تعاون کیا گیا۔ اس عمل میں امریکی محکمہ انصاف کو شمالی امریکا میں کینیڈا کے ساتھ ساتھ یورپ میں فرانس، جرمنی، لکسمبرگ، ہالینڈ، یوکرائن اور برطانیہ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام اور سائبر کرائمز کے ماہرین کا بھی مکمل تعاون حاصل رہا۔

امریکی محکمہ انصاف کی طرف سے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل لیزلی کالڈویل نے واشنگٹن میں صحافیوں کو بتایا کہ ہیکرز کے اس گروپ کے خلاف بین الاقوامی سطح پر کیے جانے والے مربوط آپریشن کو کامیاب بنانے میں ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں قائم سائبر کرائمز کے خلاف یورپی مرکز نے کلیدی کردار ادا کیا۔ ہیکرز کے اس نیٹ ورک نے اپنے ناکام بنائے جانے سے پہلے تک دنیا بھر میں ہزارہا صارفین سے مجموعی طور پر 100 ملین ڈالر سے زائد کی رقوم ہتھیائی۔

اس گروپ کے سرغنہ کا نام اَیوگینی بوگاشیف بتایا گیا ہے، جو ایک روسی شہری ہے اور جو آخری مصدقہ اطلاعات ملنے تک روس میں آناپا کے شہر میں رہائش پذیر تھا۔ امریکی اور یورپی حکام کے مطابق بوگاشیف اس وقت مفرور ہے اور اس کی تلاش جاری ہے۔