دنیا کی سب سے بڑی فوجی جیل مقبوضہ کشمیر !

Kashmir Curfew

Kashmir Curfew

تحریر : ڈاکٹر تصور حسین مرزا

مقبوضہ کشمیر میں ظالم جابر دغا باز اور مسلم دشمن حکومت نے 5 اگست سے سخت کرفیو لگا رکھا ہے تاکہ تسلی سے کشمیری مسلمانوں کو قتل کر سکے بھارتی افواج نے انسانی حقوق کو پامال کرتے ہوئے دس دن سے بھوکے پیاسے سسکتے معصوم بچوں کو آنکھوں سے بے نور، معصوم بچیوں کو درندگی اجتماعی جنسی زیادتی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ حوانیت اور شیطانیت کا یہ عالم ہے کہ نابالغ معصوم مسلمان کشمیریری بیٹیوں کی اجتماعی عصمت دری کرنے اور انسانی اعضا ء کو کمزور بوڑھے ماں باپ کے سامنے چیر پھاڑ کر رہے ہیں۔ ظلم اور جبر کی اس اندھیر نگری کو دنیا کی آنکھ سے اوجھل رکھنے کے لئے دس دن سے کرفیو لگا رکھا ہے۔ یہ کشمیریوں اور مسلمانوں کے خلاف ایک بین الاقوامی گہری سازش ہے جس میں امریکہ اسرائیل کے علاوہ پاکستان کے کچھ سیاستدان سابقہ اور موجودہ حکمران شامل ہیں ۔ اس سازش کو سمجھنا کوئی مشکل نہیں جو پاکستانی سابقہ و موجودہ حکمران اس سازش کا حصہ ہے یہ وہ محب وطن بلکہ محب انڈیا ہے جن کے مفادات انڈیا سے وابسطہ ہے۔ ایسا ہی کچھ عرب ممالک کے ساتھ بھی ہیں جو انڈیا کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں ۔ اور امریکہ اسرائیل سمیت وہ یہودو نصریٰ بھی شامل ہیں جن کو اسلام اور پاکستان سے الرجی ہے۔

کرفیو اور کشمیریوں کا قتل عام سازش کا خواص نقطہ ہے تاکہ کشمیر سے مسلمان کشمیریوں کا مکمل خاتمہ کر کے ہندوؤں کو آباد کیا جائے۔ دس دن سے مقبوضہ کشمیر میں قیامت برپا ہے مگر عالمی برادری جان بوجھ کر آنکھیں اور زبان بند کئے ہوئے ہیں تاکہ بھارتی افواج اور ہندوؤں چن چن کر آزادی کی تحریک کے ارکان کو بھوکا پیاسا شہید کر کے مسلمانوں کا نام و نشان مٹا سکیں ۔ انڈیا کی بین الالقوامی سازش کا یہ بھی حصہ ہے کہ جب آزادی کشمیر کی تحریک والے سرگرم کارکن صفحہ ہستی سے مٹادیئے جائیں تو کرفیوں میں نرمی کر دی جائے ۔ کرفیوں کی نرمی سے بچے کھچے وہ کشمیری جو بیماری لاچاری بھوک پیاس اور معزوری کے باوجود آزادی کشمیر کی تحریک میں پھونک ڈالنے کی کوشش کریں گئے ان سب کو تازہ دم بھارتی افواج کی گولیوں کا نشانہ بنوا کر صحفہ ہستی مقبوضہ کشمیر سے مسلمان کشمیریوں کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے۔ اس دوران وہ خوبصورت دوشیزہ جو عزت آبرو گنوا کر زندگی اور موت کی کشمکش میں ہوں ان کو غلام بنایا جائے۔ اور موتر پینے والی قوم کے دہشت گردوں ہندوؤں پولیس اور فوج کے جونواں کو جنسی غلام ۔ گرل فرینڈز اور بیوی جو جس کو جیسا پسند کرے تحفہ کے طور پر پیش کر دیا جائے۔

کشمیر کی خصوصی حثیت ختم ہونے سے ہندوؤں کو سرکاری سرپرستی میں آباد کیا جائے ۔اور پاکستان کو اس سازشی کھیل سے دور کھنے کے لئے پاکستان پر بین الاقوامی دباؤ ڈالہ جائے ۔ آزاد کشمیر کے بارڈر کے ساتھ ساتھ انڈین افواج کو ہائی الرٹ رکھا جائے تاکہ آزاد کشمیر کی طرف سے کسی بھی قسم کی مزامت کو بھر وقت کچلا جائے۔ اور 5 اگست 2019 بروز سوموار رات سے اسی سازش کو عملی جامعہ پہنانے کے لئے رات 4 اگست بروز اتوار سے کرفیو لگا دیا گیا۔ بات صرف اس سازش تک نہیں آپ حیران یا تعجب کا شکار مت ہوں ۔ کیونکہ انڈیا نے دنیا کے ٹھیکیداروں کے ساتھ جو سازش تیار کر رکھی ہے اس کا پارٹ ٹو یہ ہے کہ جب مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مسلمان کوماضی کا قصہ بنا دیاجائے گا تب آزاد کشمیر پر چڑھائی کر دی جائے اور آزاد کشمیر کے علاقوں کو دبوچ لیا جائے اور پاکستان کی افواج اور عوام جب انڈیا اور انڈین افواج کو گاجر مولی کی طرح کاٹنے لگ جائے تو بین الاقوامی طاقتوں کو پاکستان اور انڈیا کے درمیان کودکر آنا ہوگا۔

بین الاقوامی طاقتیں دونوں ممالک کو ایٹمی جنگ سے محفوظ رکھنے کے لئے اپنا اپنا کردار ادا کریں گئیں اور اس کردار کی خاص بات یہ ہوگئی وہ آزاد کشمیر کے علاقے جو انڈیا اپنے قبضہ میں کر چکا ہوگا ۔ اب یہ موقع ہوگا جب عالمی طاقتیں کود کر مصالحت کروائیں گئی اور پاکستان کو مجبور کیا جائے گا کہ وہ بین الاقوامی طاقتوں کی مصالحت پر عمل کرنے کا پابند ہوگا بھارتی مکروفریب غیر مسلم دنیا کی سازشیں ” کشمیریریوں کی نسل کشی کرنا چاہتی ہے مقبوضہ کشمیر کے معصوم اور بے بس کشمیریوں کو اگر کسی چیز کی سزا مل رہی ہے تو وہ ” کشمیریوں کا مسلمان ” ہونا ہے۔ 72 سالوں سے انڈین افواج کشمیر کے مسلمانوں پر ہرطرح کے ظلم و زیادتی کر رہی ہے مگر کشمیریوں کا جائز مطالبہ حق خود ارادیت سرد نہیں پڑا نہ پڑے گا۔ حالانکہ کشمیریوں کی تیسری نسل آزادی کی جنگ لڑ رہی ہے۔ جو بھی سچا اور پکا مسلمان ہے اس کاپختہ ایمان ہے کہ یہ زندگی چند روزہ ہے ایسے ہی جیسے مسافرکچھ گھڑیوں کے آرام کے بعد اپنی منزل پر روانہ ہوتا ہے اسی طرح آخرت کی زندگی کی طرف موت سے گزر کر جانا ہے۔ کشمیر کا بچہ بچہ مسلمان اور ایمان کی دولت سے مالامال ہے یہی وجہ ہے ہندؤں پیشاب پینے والے ہی نیست و نمود ہوتے ہیں اور ہوتے رہیں گئے۔

پاک افواج صرف پاکستان کی فوج نہیں بلکہ امت مسلمہ کی فوج ہے۔ اور پاکستانی عوام کا ہر باشندہ پاک فوج کا سپائی ہے۔ انڈیا جتنی مرضی چالیں مکر اور سازشوں کا جال بچھا لے جب وقت آئے گا دنیا دیکھے گئی انڈیا کے ٹکرے ٹکرے ہونگئے اور انشااللہ کشمیر کو آزادی ملے گئی۔

گزارش ہے کہ سیاست اپنی جگہ ہے۔ ذاتی پسند اور نا پسند کو ” مسلہ کشمیر ” کے ساتھ نتھی نہ کیا جائے۔ بحثیت انسان ہمارے حکمرانوں سے بھی شعوری اور لا شعوری طور پر غلطیاں سرزد ہوتیں رہتیں ہیں مگر جب تک اللہ کے مجاہد افواج پاکستان ہیں کسی قسم کا فکر نہ کریں دشمن کو اگر ہماری کسی چیز سے فائدہ پہنچ سکتا ہے تو وہ ہماری بے اتفاقی ہے۔ کہنے کا مقصد ہے اگر کسی پارٹی یا فرد کی کسی تجویزسے اتفاق نہ ہو تو الزام تراشی کی بجائے تعمل و بردبادی کا مظاہرہ کیا جائے کچھ عرصہ بعد حقیقت عیاں ہو جاتی ہے۔

پاکستان کی حکومت ، اپوزیشن عوام اور ہمارے دلوں کی دھڑکن ” افواج َپاکستان ” ہر محاز پر کشمیری مسلمانوں کے ساتھ ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب اللہ پاک کے حکم سے مودی سرکار کی قائم فوجی جیل سے کشمیریوں کا باعزت رہائی ملے گئی۔

Dr Tasawar Hussain Mirza

Dr Tasawar Hussain Mirza

تحریر : ڈاکٹر تصور حسین مرزا