دنیا میں ایک کروڑ ‘بے وطن’ لوگ

Stateless People

Stateless People

لندن (جیوڈیسک) پناہ گزینوں کیلئے اقوام متحدہ کے ادارہ (یو این آر اے) نے دنیا سے ‘بے وطنی’ ختم کرنے کے مقصد سے دس سالہ مہم شروع کر دی۔ پناہ گزینوں کیلئے یو این کے ہائی کمشنر انتونیو گٹیرس نے منگل کے روزاے پی کو بتایا کہ دنیا کے مختلف حصوں میں تنازعات اور فساد کی وجہ سے لگ بھگ ایک کروڑ لوگوں کے پاس مناسب قانونی دستاویزات موجود نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں پھیلے ان ‘بے وطن’ لوگوں کی مدد کرنے کا ہدف حاصل کرنا ناممکن نہیں۔ انہوں نے بے وطنی کو انسانی حقوق کا ایک ‘چھپا’ ہوا المیہ قرار دیتے ہوئے بتایا۔

کہ زیادہ تر بے وطن لوگ میانمار، ڈومینیکن ریپبلک، آئیوری کوس، تھائی لینڈ اور لٹویا میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حالیہ کچھ سالوں میں تقریباً 40 لاکھ لوگوں کو قومیت مل چکی ہے اور یہ مسئلہ اسی صورت حل ہو گا جب قومیت ملنے کی اس تحریک میں تیزی لائی جائے۔