عالمی وارننگ ملنے کے بعد انسداد پولیو مہم میں نئی روح پھونکنے کا فیصلہ

Polio Campaign

Polio Campaign

اسلام آباد (جیوڈیسک) ملک میں پولیو کیسز کے باعث عالمی ادارہ صحت کی پاکستان پر سفری پابندیوں کی سفارش کے بعد حکومت کی حکمتِ عملی کیا ہو گی، یہ طے کرنے کے لیے اجلاس آج ہو گا۔ ملک میں پولیوکیسز کے باعث پاکستانیوں پر سفری پابندیوں کا خدشہ سامنے آنے کے بعد حکومت حرکت میں آ گئی۔ اس سلسلے میں کئی اہم اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزارت صحت نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزشن کی تنبیہ کے بعد پولیو مہم کو تیز کرنے کافیصلہ کر لیا ہے۔

ملک بھر کے تمام ایئرپورٹس پر انسداد پولیوسنٹر قائم کیے جائیں گے۔ یہ سب کیسے ہو گا، کون کرے گا؟ یہ طے کرنے کے لیے آج ایک اہم اجلاس بلایا گیا ہے۔ وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ کے مطابق آج ہونے والے اجلاس میں چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے وزرائے صحت اور دیگرحکام شرکت کریں گے۔ وزیرِ مملکت نے بتایا کہ اگلے ماہ سے ملک بھر میں انسدادِ پولیو کی ایک خصوصی مہم چلائی جائے گی اور اس سلسلے میں امام کعبہ بھی پاکستان کا دورہ کریں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی صوبے میں سو فیصد بچوں تک انسداد پولیو مہم کی رسائی کا حکم دیدیا ہے۔ شہبازشریف نے حکم دیا ہے کہ صوبے بھرکے ایئرپورٹس، ریلوے اسٹیشنز اور بس اڈوں پر انسداد پولیو مہم کے سنٹر قائم کیے جائیں، صوبے کے داخلی اور خارجی راستوں پر بھی انسداد پولیو مہم کے سنٹرز بنائے جائیں، خانہ بدوش بستیوں میں انسداد پولیو مہم کے حوالے سے خصوصی توجہ دی جائے۔ خیبر پختونخوا کے وزیر صحت شہرام ترکئی کے مطابق پشاور کو پولیو سے پاک بنانے کے لئے صوبائی حکومت نے صحت کا انصاف پروگرام شروع کیاجس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ صوبے کے دیگر شہروں چارسدہ، مردان اور صوابی میں بھی مہم چلائی جارہی ہے۔

ادھرعالمی ادارہ صحت نے پولیو ویکسینیشن پر بین الاقوامی ہیلتھ سرٹیفکیٹ جاری کر دیا ہے جس میں سفری شرائط درج ہیں۔ ہیلتھ سرٹیفکیٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک ماہ سے ایک سال کے دوران سفر کرنے والوں پر 4 ہفتے پہلے پولیو ویکسینیشن کرانا ضروری ہے،، جبکہ 4 ہفتے سے کم عرصہ کے لئے بیرون ملک جانے والے ائیرپورٹس پر پولیو ڈراپس پی کر جائیں۔ ہیلتھ سرٹیفکیٹ پر پولیو ویکسین کی کمپنی، سرکاری دستخط اور مہر لازمی ہے، عالمی ادارہ صحت نے 5 مئی سے اسے نافذالعمل قرار دیا تھا جبکہ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سفر کرنے والوں پر اس کا اطلاق ابھی نہیں ہو گا۔