ارکان پارلیمنٹ نے آخری سیشن کے موقعہ پر جو گروپ فوٹو بنوایا جسے عوام سارا دن دیکھتی رہی

اسلام آباد( سہیل الیاس) نے آخری سیشن کے موقعہ پر جو گروپ فوٹو بنوایا جسے عوام سارا دن دیکھتی رہی اور اپنے آپ کو کوستی رہی کہ یہ وہ ارکان اسمبلی ہیں جنہوں نے پاکستان کے عوام کے لیے کوئی خاص منصوبہ بندی، قانون سازی نہیں کی جس سے عوام کو آسودگی مل سکے۔

حکومت نے اپنا پورا وقت تو کر لیا ہے اور کر رہی ہے ، عوام نے اس دور میں اپنی تصاویر سی این جی اسٹیشنوں پر، ریلوے اسٹیشنوں پر، اشیاء خورد و نوشی کی محرومیوں پر اور اسی قسم کے حالات میں اپنے فوٹو بنواتے رہے۔ پہلی بار اراکین پارلیمنٹ نے اپنا گروپ فوٹو بنوا کر یہ تاثر دیا ہے کہ ہم نے اپنی مفاہمت میں کامیابی حاصل کی ہے، تمام اراکین اسمبلی کو مبارک باد ہو۔ این این اے سروے رپورٹ میں اس گروپ فوٹو کو تمام دن باقی معاملات میں تنقید کا نشانہ رہا ، کوئی اپنا سر چھپانے کے لیے حکومت کے زیر اہتمام ہاوسنگ سو سائٹیوں میں دی ہوئی رقوم اور قبضہ نہ ملنے کا ماتم کرتا رہا، کوئی علمدار روڈ کوئٹہ پر 85جنازوں کا تبصرہ کرتا رہا اور کوئی دیگر معاملات جو موجودہ حکومت سے حل نہ ہو ئے کا احتجاج کرتا رہا لیکن اس گروپ فوٹو میں وزیر اعظم اور ان کے ارکان عوام کے گروپ فوٹو پر ہسی بکھیرتے رہے۔

تبصرے کے دوران ایک شخص نے کہا کہ میں اس امید میں ہوں کہ اس پاکستان میں کوئی ایسا لیڈر آئے جس کے چلے جانے، وفات پاجانے پر پاکستان کے عوام اس کی یادیں لیے رو رہی ہو۔ لیکن بد قسمتی ہے کہ ابھی اس ملک میں ایسے حکمران پیدا نہیں ہو رہے جو عوام کی بھلائی کے لیے سوچ بچار کریں اور پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

عوام سارا دن اس گروپ فوٹو کو ناپسندیدگی سے دیکھتے رہے جو ان ارکان اسمبلی نے بہت شوق سے بنوائی ہے اور اپنے حکمرانوں سے مطالبہ کرتے رہے کہ آپ عوام کا گروپ فوٹو دیکھنے کی صلاحیت بڑھایں جس سے آپ کی قدرو منزلت میں اضافہ ہو۔ اس رپورٹ میں اور زیادہ لکھنا مناسب نہیں ایک قول بہت مشہور ہے کہ: عزت کروانے کے لیے کسی کو کہا نہیں جاتا دوسروں نے آپ کی عزت خود ہی کرنی ہے ، آپ کی کارکردگی کے مطابق۔