ایک ادبی ولیمہ

Farrukh Shahbaz Warraich

Farrukh Shahbaz Warraich

بچپن سے ہی محفلوں میں جانے کا بہت شوق رہا ہے کوئی محبت سے محفل سجائے چاہے بلائے یا نہ بلائے ہم بھاگم بھاگ پہنچ جاتے ہیں،ویسے ہمارے دوست ہمیشہ کوئی نہ کوئی محفل سجائے رکھتے ہیں ورنہ ہم خود ہی کوئی نہ کوئی بہانہ تراش لیتے ہیں ۔

یہ محاورہ تو سن رکھا ہو گا آپ نے۔۔۔تو مان یا نہ مان میں تیرا مہمان۔۔۔لمبی چوڑی تمہید باندھے بغیر ہم آ پ کو جس محفل کا قصہ سنانے جا رہے ہیں آپ اسے ادبی ولیمہ ہی سمجھیں ارے بھائی جب بلوائے آپ ولیمے پہ جائیںاور ہر طرف ادیب ہی ادیب دیکھنے کو ملیں تو پھر آپ اسے ادبی ولیمہ ہی کہیں گے نا!!رات کے وقت کال آئی صبح آپ کو میرے ولیمہ میں آنا ہے ہم نے دعوت کو غنیمت جانا اگلے دن مقررہ وقت سے پہلے ہی ہم پہنچ چکے تھے ۔

ہمارے دوست نے استقبال کیا ہم ہمیشہ سے اپنے آپ کو تیز سمجھتے تھے لیکن کوئی ہمارے سے بھی تیز نکلا یہ ہر جگہ پہنچ جاتا ہے ۔۔پہنچی ہوئی سرکار۔۔بدر سعید ہمیشہ کسی نا کسی کا تعاقب کرتا ملے گا مجھے پاگل بھی لگتا ہے جب مجھے ماجد ملک نے بتایا کہ کافی عرصے تک خود کش بمبار کے تعاقب میں رہا اور اتنا لمبا تعاقب کیا کہ چند دن پہلے اس کی کتاب آگئی،،خود کش بمبار کے تعاقب میں،،۔غضب کا مصنف بھی ہے یہ اس کی کتاب دیکھنے پر پتا چلا۔مختصر سا ادبی ولیمہ تھا بہت خوبصورت لوگ تھے ایک ٹیبل پر حافظ مظفر محسن براجمان تھے طنزومزاح خوب کرتے ہیں آج کے دور کے بہت ہی خوبصورت مزاح نگار ہیں۔

یہاں عزیر الطاف سے بھی ملاقات ہوئی عزیر کمال کا انسان ہے بیک وقت الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا کے پیچھے ہاتھ دھو کر لگا ہوا آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا؟شعیب مرزا بھی موجود تھے بہت نفیس آدمی ہیں بچوں کے ادب کے لئے بیش بہا خدمات ہیں ہمیشہ میدان عمل میں نظر آتے ہیں۔

اچھا یہ ولیمہ تھا ہمارے پیارے دوست ما محفل عروج پر تھی اتنے میں اعجاز بٹ آگئے جرم و سزا کی سچی کہانیاں لکھتے بھی ہیں اوروقت ہو تو کبھی کبھی ترنگ میں آکر بیان بھی کرتے ہیں ۔یہ چھوٹا سا ادبی ولیمہ قلم کار ماجد ملک کا تھادوستوں کا دوست ہے جتنا اچھا دوست ہے اس سے بڑھ کر اچھا لکھاری ہے۔کس کس کا ذکر کروں سب ہی ایک سے بڑھ کر ایک ۔

محنتی اور بے باک نوجوان صحافی شہباز سعید سے ملاقات ہوئی ۔اسد نقوی کو کیسے بھول سکتا ہوں بہت ہی خوبصورت شام تھی خوبصورت کیوں نہ ہوتی جب اتنے خوبصورت لوگ اکھٹے ہوں تو شام تو خود ہی خوبصورت ہو جاتی ہے ۔اتنے دن گزر جانے کے بعد بھی اس ادبی ولیمے کا خمار نہیں بھول پایا!۔