تصوف و صوفی ازم نے ہی بین المذاہب امن قائم کیا : پیر محمد تبسم بشیر اویسی

نارووال(جی پی آئی)تصوف و صوفی ازم نے ہی بین المذاہب امن قائم کیا۔ صوفیائے امت نے بلا تفریق مذہب و مسلک انسانیت کو معرفتِ خدا کے جام سے سیراب کیا ۔ تمام الہامی کتابیں انسان کی فلاح و اصلاح کا درس دیتی ہیں۔ پیغمبر امن حضرت محمد مصطفےٰ صلی عیلہ اللہ وآلہ وسلم نے وہ دستور امن دیا جس سے انسان تو انسان جانور بھی محفوظ ہو گئے ۔تصوف اسلام کی روح ہے جس سے امن و محبت کے پھول کھلتے ہیں ۔آج ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی ،شدت پسندی اور فرقہ واریت اسلام ، تصوف اور اتحاد امت کے خلاف گھنائونی سازش ہے۔

توہین رسالت صلی عیلہ اللہ وآلہ وسلم نا قابل معافی جرم جبکہ تمام انبیائے کرام پر ایمان لانا لازم ہے ۔صوفیائے کرام نے دنیا کو امن کا گہوارہ بنایا ۔ حکومت نصاب تعلیم میں تصوف کے مضمون کو شامل کر کے نوجوان نسل کو امن کے پیامبر بنا سکتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار امیر مرکزیہ جمعیت علماء و مشائخ پاکستان علامہ پیر محمد تبسم بشیر اویسی نے قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی حکومت پاکستان کے زیر اہتمام سٹڈی سنٹر میں منعقدہ ” بین المذاہب تصوف و صوفی ازم کانفرنس” سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کانفرنس کی صدارت معروف روحانی شخصیت حضرت پیر جی سرکار سجادہ نشین آستانہ عالیہ محمدیہ نے فرمائی جبکہ نگرانی مرکزی چیئرمین قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی علامہ ایاز ظہیر ہاشمی نے کی ۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ چراغ الدین شاہ ،قاری محمد اعظم ،سید غضنفر مہدی، مولانا رحیمی آف کراچی اور نور الصباح ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا تصوف کا احیاء وقت کی ضرورت ہے ۔پاکستان کی بقا سے تمام مذاہب و مسالک کی بقا ہے۔

جس طرح پاکستان بنانے میں تمام مذاہب و مسالک نے حصہ لیا آج استحکامِ پاکستان کے لئے بھی تمام مذاہب و مسالک کو متحد ہونا چاہئیے۔کانفرنس میں علامہ محمد سرور سلہریا ،چوہدری محمد نواز ،محمدیعقوب اویسی ایڈووکیٹ سمیت پاکستان کے پانچوں صوبوں سمیت آزاد کشمیر سے بھی احباب نے شرکت کی۔