توہین عدالت بل 2012 سینیٹ سے بھی منظور

Pakistan Senate

Pakistan Senate

اسلام آباد : (جیو ڈیسک) قومی اسمبلی کے بعد توہین عدالت کا نیا بل ایوان بالا یعنی سینیٹ سے بھی منظور کرا لیا گیا ہے ۔ مسلم لیگ ن اور جے یو آئی نے اس بل کی شدید مخالفت کی ۔

اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے بل کی مخالفت میں تقاریر کی گئیں ۔ مسلم لیگ ن کے اسحاق ڈار اور دیگر کا کہنا تھا کہ یہ بل مسائل میں گھری قوم کے منہ پر ایک طمانچہ کے سوا کچھ نہیں جبکہ جے یو آئی کے عبدالخفور حیدری اور مولانا شیرانی کا کہنا تھا کہ اس بل کے حوالے سے حکومت نے غیر ضروری عجلت کا مظاہر ہ کیا ۔

پیپلز پارٹی کے مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ چودہوین ترمیم بھی ایک دن میں منظور کی گئی تھی بل کے متن کے تحت وزیر اعظم سمیت اعلی حکومت شخصیات پر توہین عدالت لاگو نہیں ہوگی توہین عدالت بل دو ہزار بارہ کے متن کے تحت توہین عدالت کے الزام میں سزا کے بعد اپیل کرنے کا دورانیہ 30دن سے بڑھاکر 60دن ہوگا ۔

اس الزام کے تحت 6ماہ قید، ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں جو جج توہین عدالت کا نوٹس لے گا وہ بنچ کا رکن نہیں ہوگا۔اپیل کی صورت میں پہلی سزا اپیل کے فیصلے تک معطل ہوجائے گی۔وزیراعظم ، وفاقی وزرا اور وزرائے اعلی پر توہین عدالت لاگو نہیں ہوگی۔