دبئی : ناصر ناکا گاوا کے اعزاز میں تقریب

Dubai Function

Dubai Function

دبئی  : سمند پار پاکستانیوں کا وطنِ عزیز سے محبت کا ایسا اٹوٹ رشتہ قائم ہے جو زمان و و مکاں میں بعد اور دوریوں کے باوجود بھی کم نہیں ہو نے پاتا بلکہ ہر آنے والا دن ان کے اندر وطن سے محبت کا جذبہ مزید قوی کرتا چلا جاتا ہے ۔ پاکستانی دنیا کے کسی بھی حصے میں چلے جائیں ان کی نگاہیںہمیشہ پاکستان پر ٹکی رہتی ہیں۔پاکستان کی محبت ان کی سانسوںمیں ایسی رچی بسی ہے کہ وطن سے دوریوں میں ان کا زندہ رہنا ان کیلئے بڑا کٹھن ہو جا تا ہے ۔وہ گاہے بگاہے وطن کی مٹی کی خو شبو کو اپنی سانسوں میں بسانے کیلئے وطنِ عزیز کا رخ کرتے رہتے ہیں اور یوں پھر سے محبتوںکا خزانہ اپنے دامن میں سمیٹ کر سمندر پار چلے آتے ہیں۔دنیا کے ہرحصے میں پاکستانیوں نے اپنی صلاحیتوں کا لو ہا منوایا ہے اور اپنی محنت اور ایمانداری سے دیارِ غیر میں اپنی اہمیت کو اجا گر کیا ہے۔

مشرقِ وسطی میں رہنے والے پاکستانی اس لخاظ سے خوش قسمت ہیں کہ انھیں اپنے کلچر زبان اورمذہبی رسومات کی ادائیگی میں کسی بھی قسم کی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا ۔ انھیں یہ احساس تک بھی نہیں ہوتا کہ وہ کسی دوسرے ملک میں سکونت پذیر ہیں کیونکہ انھیں یو اے ای میں ہر وہ سہولت میسر ہے جو انھیں اپنے وطن میں حاصل ہوسکتی ہے۔یو اے ای میں رہنے والے پاکستانی تو یو اے ای کو اپنا دوسرا گھر بھی کہتے ہیں کیونکہ یہاں سے وہ جب چاہیں پاکستان پہنچ سکتے ہیں۔ہر قسم کی خوشی اور غمی میں شرکت کے لئے وہ جب چاہتے ہیں پاکستان روانہ ہو جاتے ہیں اور اپنے اہم فرائض سے عہدہ براء ہو کر واپس لوٹ آتے ہیں۔

Dubai Function

Dubai Function

یہاں کے حکمران ان سے جسطرح محبت کرتے ہیں اس سے انھیں احساس ہی نہیں ہو تا کہ وہ کسی دوسرے ملک میں سکونت پذیر ہیں۔اردو نیٹ جاپان کے چیف ایڈیٹر ناصر ناکا گاوا جو پچھلے ٢٤ سالوں سے جاپان میں مقیم ہیں اس جمعہ کو یو اے ای میں تشریف لائے تو پاکستان پیپلز ادبی فورم یو اے ا ی نے ان کے اعزاز میں ایک بڑی ہی خوبصورت ادبی نششت کا اہتمام کیا۔اس ادبی شام میںمقامی شعرا نے شرکت کر کے پروگرام کی خوبصورتی میں مزید رنگ بھر دئے ۔پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا جس کی سعادت ۔۔۔۔کے حصے میں آئی جبکہ اس کی نظامت کے فرائض یو اے ای کے نامی گرامی صحافی حافظ زاہد علی نے ادا کئے اور پروگرام کی خوبصورتی میں چار چاند لگا دئے۔ان کے منفرد انداز نے سامعین سے دل کھول کر داد پائی اور جاپان سے تشریف لانے والے مہمان ناصر ناکا گاوا کو بھی اپنا گرویدہ بنا لیا۔

ان کے بر جستہ اور خوبصورت اندازِ بیاں کو حاضرین نے بڑی دلچسپی سے سنا اور ان کو خوب پذیرائی بخشی۔ اس تقریب کی صدارت پاکستان ایجو کیشن اینڈویلفیر کونسل کے چیر مین میاں منیر ہانس کے حصے میں آئی۔ اس تقریب کا بنیادی مقصد جاپان سے آئے ہوئے اپنے صحافی دوست ناصر ناکا گاوا اور یو اے ای کے صحافیوں کا ایک کے ساتھ مل بیٹھ کر دونوں ملکوں میں پاکستانیوں کو در پیش مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کرنا اور ان کے ھل کے لئے اپنی اپنی جگہ کوششیں کرنا تھا۔پاکستان پیپلز ادبی فورم یو اے ا ی نے صحافیوں کو یہ موقع فراہم کیا تھا تا کہ وہ باہم مل کر ایک دوسرے کے ساتھ محبتوں کی نئی دنیا آباد کر سکیں اور ایک دوسرے سے معاونت کی ٹھوس بنیادیں رکھ سکیں۔

پاکستان ایجو کیشن اینڈویلفیر کونسل کے چیر مین میاں منیر ہانس نے اس مو قع پر اپنے خطاب میں اردو نیٹ جاپان کے چیف ایڈیٹر ناصر ناکا گاوا کو خوش آمدید کہا اور ان کی کمیونیٹی کے لئے شاندار خدمات پر انھیں زبر دست خراجِ تحسین پیش کیا ۔ انھوں نے کہا کہ دیارِ غیر میں اپنے وطن سے محبت کی شمع روش کرنا ناصر ناکا گاوا جیسے باکمال لوگوں کا کمال ہوا کرتا ہے۔ انھوں نمے کہا کہ میں آج کی شام کے میزبان طارق حسین بٹ کی وساطت سے ناصر ناکا گاوا کی شخصیت سے پہلے ہی متعارف ہوں اور پھر ہما ری تقریبات کی بہت سی رپورٹیں ان کے اخبار کی زینت بنتی رہتی ہیں لہذاان سے ہمارا غائبانہ تعلق پہلے بھی قائم تھا جسے آج کی ملاقات نے نئی زبان عطا کر دی ہے۔ناصر ناکا گاوا کو آج اپنے درمیان دیکھ کرخو شی کا عجیب احساس ابھر رہا ہے۔

Dubai Function

Dubai Function

میں ناصر ناکا گاوا کو در خواست کرنا چاہتا ہوں کہ وہ جب بھی یو اے ای آئیں ہمیں آواز دینا نہیں بھولئے گا ہم اآپ کے اعزاز میں اسی طرح محفل سجائیں گئے اور آپ کی خدمات کا بر ملا اعتراف کریں گئے۔ انھوں نے پروگرام کے میزبان طارق حسین بٹ کو ایسی خو بصورت شام سجانے پر مبارک باد دی۔ انھوں نے کہا کہ یہاں سے 200 کلو میٹر دور دوسرے شہر ابوظبی سے آ کر شعرو سخن کی محفل سجا نا بڑا مشکل کام تھا لیکن انھوں نے ایسا کر کے ناصر ناکا گاوا سے اپنی پر خلوس محبت کا ثبوت دیا ہے۔

شارجہ سکول کے دو بچوں کی فیس اور سکول سے ان کے اخراج پر انھوں نے کہا کہ پاکستان ایجو کیشن اینڈ ویلفئر کونسل کے چیرمین کی حیثیت سے انھوں نے سکول کے نادار بچوں کی فیسوں اور دوسرے اخراجات میں لاکھوں روپ کے فنڈز دئے کیونکہ میرا ایمان ہے کہ یہی بچے ہمارا مستقبل ہیں لہذا انھیں زیورِ تعلیم سے آراستہ کرنا ہمارا دینی اور قومی فریضہ ہے جسے ہم نے ہر صورت میں پورا کرنا ہے۔طلبا کی عزتِ نفس کا خیال رکھنا ہم سب کا اجتمائی فریضہ ہے اور جو کوئی اس سے غفلت برتے گا وہ اپنے قومی اور مذہبی ذمہ داریوں سے صرفِ نظر کریگا۔

طاہر منیر طاہر جو یو اے ای کے کہنہ مشق صحا فی ہیںاور نوائے وقت کے بیو روچیف ہیں یو اے ای کے علمی و ادبی حلقوں میں بڑے عزت و احترام سے دیکھے جاتے ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انھوں نے اردو نیٹ جاپان کے چیف ایڈیٹر ناصر ناکا گاوا کو خوش آمدید کہا اور ان کی جاپان میں اردو کی اشاعت ، ترویج اور مقبولیت میں توانا کردار ادا کرنے پر انھیں خراجِ تحسین پیش کیا۔انھوں نے کہا کہ جاپان میں آپ جس طرح اردو کی مقبولت کا علم بلند کئے ہو ئے ہیں اس پر ہمیں فخر ہے۔یہ بہت مشکل کام ہے اور ہم اس میدان میں آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جاپان میں جس طرح آپ پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کی کوشش رہے ہیں وہ ہمارے لئے مشعلِ راہ ہے۔

آپ کے عزمِ مصمم کی داستان سن کر ہمارا حوصلہ بہت بلند ہو گیا ہے۔انھوں نے پاکستانی کمیو نیٹی کو بتایا کہ عوامی مسائل کے حل کے لئے ہمیں ناصر ناکا گاوا جیسے انسانوں کے سچے جذبوں کی ضرورت ہے تا کہ غر یب اور نادار لوگوں کے مسائل میں کمی آسکے۔ انھوں نے مخیر حضرات سے خصوصی اپیل کی کہ وہ ایجوکیشن کے میدان میں نادار اور غریب والدین کے بچوں کی مالی مد د کریں تا کہ معاشی بد حالی کی وجہ سے غریب والدین کو اپنے بچوں کو پڑھانے میں جو مشکلات پیدا ہو رہی ہیں ان کا ازالہ ممکن ہو سکے۔

انھوں نے شارجہ سکول سے فیس ادا نہ کر سکنے پر دو بچوں کے اخراج کی پر زور مذمت کی۔ظہیر بدر ،شیخ محمد پرویز اور منظور احمد بھٹی نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور یو اے کے صحافیوں کی بھر پور انداز میں نمائندگی کا حق ادا کیا۔۔

پروگرام کے میزبان اور پاکستان پیپلز ادبی فورم یو اے ا ی کے چیرمین طارق حسین بٹ نے اس موقع پر ناصر ناکا گاوا سے اپنی شناسائی کا تفصیلی ذکر کیا ۔ انھوںنے کہا کہ یہ میرے لئے بڑے ا عز از کی بات ہے کہ مجھے ناصر ناکا گاوا جیسی انسان دوست شخصیت کی میزبانی کا شرف حاصل ہو رہا ہے۔ میری تحریروں کو انھوں نے جس محبت سے اپنے اخبار میں جگہ دی اس پر میں ان کا تہہِ دل سے مشکور ہوں۔آج ان کے اخبار اردو نیٹ جاپان کی تیسری سالگرہ بھی ہے جس پر میں انھیں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ انھوں نے پاکستانیت کو جس طرح جاپان میں زندہ رکھا ہوا ہے وہ اس سے دست کش نہیں ہو ں گئے۔

یو اے میں رہنے والے سارے دوست محبتوں کے اس سفر میں ان کے ساتھ ہیں۔ جاپان آنے کی ان کی دعوت پر میں ان کا تہہِ دل سے مشکور ہوں۔ انھوں نے مجھے اس سے قبل بھی جاپان کی دعوت دی ہے جسے میں ذاتی وجو حات کی بناء پر قبول نہیں کر پایا۔ انشاللہ کسی مناسب وقت پر ان کی دعوت پر جاپان میں حاضری ضرور دی جائے گی تاکہ وہاں پر اپنے دوستوں سے ملاقات کا شرف حاصل ہو سکے۔جاپان کے پاکستانی حلقوں میں میری ایک خاص پہچان ہے اور اس پہچان کا سہرا ناصر ناکا گاوا کے سر ہے۔

Dubai Function

Dubai Function

اردو نیٹ جاپان کے چیف ایڈیٹر اور اس تقریب کے مہمانِ خصوصی ناصر ناکا گاوا نے اس موقع پر خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ انھیں یو اے ای میں آ کر بے پایاں خوشی کا احساس ہو رہا ہے۔یہ ان کے وہم و گماں میں بھی نہیں تھا کہ یو اے میں ساری صحافی برادری ان کے انعقاد کردہ پروگرام میں شرکت کر کے انھیں اس طرح عزت و احترام سے نوازے گی۔میرے پاس اپنے تمام دوستو ں کی محبتوں کا جواب دینے کیلئے مناسب الفاظ بھی نہیں ہیں ۔طارق حسین بٹ سے میرا فون پر رابطہ تھا اور ان کے کالم میری اخبار کی زینت بنتے ہیں۔ ان کے کالم کا میں خود بھی مداح ہوں اور جاپان میں اردو پڑھنے والے افراد ان کی تحریروں کو بڑے شوق سے پڑھتے ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی سے ان کی وابستگی ایک ایسی سچائی ہے جسے جھٹلانا ممکن نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ جاپان کی پارٹی کا ایک ایک فرد ان کے نام سے آگاہ ہے اور ان کی تحریروں کا منتظر رہتا ہے۔

میرے لئے بہت سے افراد کے چہرے جانے پہچانے ہیں کیوں کہ میں انھیں اکثر ان رپورٹس میں دیکھتا رہتا ہوں جو طارق حسین بٹ مجھے ارسال کرتے رہتے ہیں۔ناصر ناکا گاوا نے مز ید کہا کہ میں طاہر منیر طاہر سے متفق ہوں کہ ہمیں جرات سے مسائل کی نشاندہی کرنی چائیے اور کسی بھی خوف کو اپنے پیشہ وارانہ فرائض میں حائل نہیں ہو نے دینا چائیے ۔جاپان میں دس ہزار پاکستانی ہیں جو اردو زبان کو اپنے سینے سے لگائے ہوئے ہیں۔اردو کو جاپان کی دو بڑی یونیورسٹیوں میں پڑھا یا جاتا ہے جس سے ہماری آنے والی نسلوں کا اس زبان کے ساتھ تعلق قائم رہنے کا امکان ہے۔مجھے چونکہ جاپانی زبان بھی بڑی روانی کے ساتھ آتی ہے لہذا میں وہاں پر پاکستانی کمیونیٹی کی اس میدان میں بھر پور اعانت کرتا ہوں۔

آخر میں انھوں نے اس خوبصورت شام کے انعقاد پر میزبان طارق حسین بٹ اور تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔شرکائے محفل میں چوہدری محمد شکیل۔ پرنس اقبال۔رائو محمد طاہر۔ملک خادم شاہین۔میاں عمر حیات ۔چوہدری ناصر۔سید قیوم شاہ۔رضوان عبداللہ۔وسیم احمد۔ندا خان کے علاوہ کمیونیٹی کے ادب نواز دوستوں کی شرکت نے تقریب کو مزید پر وقار بنا دیا۔ شعرائے کرام کے چیدہ چیدہ اشعار قارئین کی نظر کر رہا ہوں تا کہ وہ بھی اس خوبصورت ادبی نشست کی لطافتوں سے لطف اندوز ہو سکیں۔تحریر : طارق حسین بٹ