طوفانی بارشوں سے تباہی، 49 افراد جاں بحق، سینکڑوں بے گھر

Torrential rain

Torrential rain

ملتان(جیوڈیسک)طوفانی بارشوں نے کئی شہروں میں تباہی مچادی۔ چھتیں ریت کے گھروندوں کی طرح گرتی رہیں۔ کرنٹ لگنے اور چھتیں گرنے سے انچاس افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی جبکہ سینکڑوں بے گھر ہوگئے ہیں۔

طوفانی بارشوں نے چھتوں کو موت بنا کر مکینوں پر گرا دیا۔ملتان کے علاقے دربار جندے شاہ میں چھت گرنے سے 3 افراد مارے گئے۔ بوسن روڈ پر کرنٹ لگنے سے سات سالہ سونیا اور ا س کا بھائی چھے سالہ رمضان جاں بحق ہوگیا۔ پاک پتن کے محلہ عید گاہ اور اسلام کالونی میں 2 مکانوں کی چھتیں گرنے سے 3 بچے جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے۔ صادق آباد کے احمد پور لمہ میں چھت گرنے سے 2 خواتین سمیت 3 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوئے۔ کوٹ مٹھن میں چھت گرنے سے خاتون اور 2 بچے دم توڑ گئے۔ کندھ کوٹ میں بارش نے 60 کچے مکان گرا دیے۔ مختلف علاقوں میں پانچ بچوں سمیت نو افراد جاں بحق اور بیس زخمی ہوئے۔ صوابی کے مہاجر کیمپ میں مکان کی چھت گری اور ایک ہی خاندان کے 8 افراد کی جان لے گئی۔ ٹھل کے گاں فیروز خان میں چھت زمیں بوس ہونے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق اور چھے زخمی ہوئے۔ شکار پور میں مکان کی چھت گرنے سے دو بچے دم توڑ گئے۔

سخی سرور کے نواحی گاں چک بھرگرا میں چھت گرنے سے تین افراد جاں بحق ہوگئے۔ لیہ کی بستی نوشہرہ میں مکان کی چھت گرنے سے خاتون چل بسی جبکہ دو افراد زخمی ہوگئے۔ بہاول نگر کے علاقے میکلوڈ گنج میں مسجد کی چھت گرنے سے امام مسجد جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے۔ تونسہ میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔ راجن پور کے علاقے سبزانی میں چھت موت بن کر گری اور ایک خاتون دم توڑ گئی۔