کراچی میں خوف وہراس ، موبائل سروس بند، علما کے قتل پر یوم سوگ

Karachi

Karachi

کراچی(جیوڈیسک)وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک کی جانب سے دہشت گردی کے امکانات ظاہر کرنے کے بعد کراچی میں خوف کی فضا طاری ہے۔ مختلف علاقوں میں موبائل فون سروس بند ہونے لگی ہے.گزشتہ روز علما کرام کے قتل کے خلاف جے یوآئی (ف) اور اہلسنت والجماعت یوم سوگ منارہی ہے۔

دہشت گردوں ، بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز سے شہریوں کی جان محفوظ ہے نہ مال۔وفاقی وزیرداخلہ نے خبردار کیا ہے کہ آج کراچی میں دہشت گردی کا خطرہ ہے جس کے بعد موبائل فون سروس بند کی جارہی ہے ، جو سہ پہر تین بجے بحال ہوگی۔ نمازجمعہ کے اوقات میں مساجد اور حساس مقامات پر سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

رینجرز اور پولیس نے مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن کرکے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ہے لیکن اس کے باوجود فائرنگ سے ہلاکتوں کا سلسلہ تھم نہ سکا۔یوسف پلازہ کے قریب فلائی اوور پر کار پر فائرنگ سے چالیس سالہ مدثر ملک جاں بحق اور بتیس سالہ وجاہت حسین زخمی ہوگیا۔ اورنگی ٹاون میں بھی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا ، جس کی فی الحال شناخت نہیں ہوسکی۔

گزشتہ روز جامعہ بنوریہ کے علما کرام کے سر راہ قتل کے خلاف جمعیت علمائے اسلام ف اور اہلسنت والجماعت یوم سوگ منا رہی ہے۔نمازجمعہ کے بعد شہر بھر میں احتجاج کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

کراچی کے حالات سے شہری خوف میں مبتلا ہیں۔موبائل فون سروس کی بندش نے انہیں دہری اذیت سے دوچار کر دیا ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ دن بدن ابتر ہوتے حالات پر حکومت کی رٹ زبانی احکامات تک محدود نظر آتی ہے۔