گستاخانہ فلم کیخلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے جاری

protest

protest

پاکستان(جیوڈیسک)گستاخانہ فلم کیخلاف ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ مختلف جماعتوں نے امریکی سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسلام مخالف توہین آمیز فلم کے خلاف پاکستان بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔ اسلام آباد میں وکلا کی جانب سے گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جو پولیٹیکل انکلیو توڑتے ہوئے عدالت میں داخل ہوئے اور پولیس کی بھاری نفری بھی انھیں روکنے میں ناکام رہی۔

سندھ میں عمرکوٹ کے علاقوں ڈھورونارو، عمرکوٹِ، ٹالھی اور دیگر شہروں میں شٹر ڈان ہڑتال کی گئی ۔ سنی تحریک نے تھر بازار سے پریس کلب تک ریلی نکالی جہاں براک اوباما کا پتلا اور امریکی پرچم نذر آتش کیا گیا۔

لاڑکانہ میں جے یو آئی کے تحت درگاہ قائم شاہ بخاری سے جناح باغ چوک تک ریلی نکالی جہاں مقرریں نے اپنے خطاب میں کہا کہ حرمت رسول پر کوئی مسلمان سمجھوتہ نہیں کرسکتا یہ معاملہ مسلمانوں کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔نوابشاہ ، میرپور خاص، ، سانگھڑ، ، مٹیاری، بدین، سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی مظاہرے اور ریلیاں نکال کرعوام نے اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔

پنجاب کے شہر سر گودھا میں کامرس کالج کے طلبہ نے فیصل آباد روڈ سے خیام چوک تک ریلی نکالی۔ اس موقعے پر امریکا کے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی ساہیوال میں مذہبی جماعتوں نے مشترکہ ریلی نکالی مظاہرین نے امریکا کے خلاف سخت نعرے لگائے اس موقعے پر مقررین کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ تمام تعلقات ختم کیے جائیں۔

فیصل آباد میں پاور لوم مزدوروں نے جھنگ روڈ بلاک کرکے شدید احتجاج کیا ۔ ملتان میں تاجروں کا کہنا تھاکہ نازیبا فلم کی تیاری امریکا کی مسلمانوں کے خلاف گہری سازش کا حصہ ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ صرف ویب سائٹ بند کر نے سے معاملہ حل نہیں ہو گا حکومت امریکی سفیر کو ملک بدر سفارت خانے بند کرے۔