8 دسمبر کو خود فیصل آباد شہر بند کراؤں گا، عمران خان

Imran Khan

Imran Khan

اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 8 دسمبر کو فیصل آباد جاکر خود شہر بند کراؤں گا جبکہ اس روز مقامی ٹرانسپورٹرز نے گاڑیاں نہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) مار دھاڑ کی سیاست کرتی ہے اس لئے فیصل آباد کے تاجر 8 دسمبر کو کاروبار بند کرنے سے ڈرے ہوئے ہیں تاہم فیصل آباد کے ٹرانسپورٹرز نے پیر کو گاڑیاں نہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس دن شہر کو میں خود بند کراؤں گا اور اس کے بعد کراچی جاؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے آج الیکشن ٹربیونل میں سیدھی بات کی کہ ووٹوں کے تھیلے کھول دیں تمام ثبوت سامنے آجائیں گے، اگر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے دھاندلی نہیں کی تو ڈیڑھ سال سے حکم امتناعی کے پیچھے کیوں چھپ رہے ہیں، اگر وہ واقعی جیتے ہیں تو اپنا حلقہ کھلوا دیتے لیکن انہوں نے عدالتی حکم کا سہارا لیا اور جب انہوں نے پہلا حکم امتناعی لیا تو میں اسی وقت سمجھ گیا تھا کہ انہیں حقیقت سامنے آجانے کا ڈر ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر وزیر اعظم نواز شریف کو انتخابات میں واقعی ڈیڑھ کروڑ ووٹ ملے تو وہ حلقے کھولنے سے خوفزدہ کیوں ہیں، عوام سب جانتے ہیں اور انہیں ہمیشہ بے قوف نہیں بنایا جاسکتا جبکہ سعد رفیق نے میرے حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا جس پر اسی وقت اسپیکر قومی اسمبلی کو اپنے حلقے کھلوانے کے لیے خط لکھ دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف نے دھاندلی نہیں کی تو صرف 15 فیصد ووٹوں کی گنتی پر اپنی جیت کا خطاب کیسے کیا، (ن) لیگ نے خیبر پختونخوا میں بھی میچ فکسنگ کی کوشش کی لیکن ہم پھر بھی جیت گئے۔ چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ حکمران کسی غلط فہمی میں نہ رہیں دھرنا تو ابھی شروع ہوا ہے اور انصاف ملنے تک جاری رہے گا۔

اس سے قبل لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 میں انتخابی دھاندلی سے متعلق قائم الیکشن ٹریبونل میں اپنا بیان قلمبند کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ فیصل آباد کے عوام سے 8 دسمبر کو کی جانے والی ہڑتال پر معذرت چاہتے ہیں۔

لیکن اگر وہ اس ملک میں تبدیلی چاہتے ہیں تو انہیں ایک دن کی قربانی دینی پڑے گی، ہم کسی کے ساتھ کاروبار بند کرنے کے لئے زبردستی نہیں کریں گے، جو تاجر ملک کی موجودہ صورت حال کو ٹھیک سمجھتے ہیں وہ بے شک اس دن اپنی کاروباری سرگرمیاں جاری رکھیں اور جو ہمارے موقف کی حمایت کرتے ہیں وہ ہمارے ساتھ نکلیں اور پیر کے روز کاروبار بند رکھیں۔