اعلی عدلیہ عورتوں کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم پر سوموٹو ایکشن لے کر مظلوم خواتین کے ورثاء کو انصاف فراہم کرے

باغ، مظفرآباد(این این اے)16 مارچ 2013 غیر سرکاری تنظیم پریس فار پیس نے خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات پر حکومتی بے حسی پر شدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پلندری، ہجیرہ،باغ سمیت آزادکشمیر کے مختلف علاقوں میںعورتوں پر تشدد، بہیمانہ قتل کی وارداتوں اوربدسلوکی کی کارروائیوں میںملوث قانون شکن عناصر کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔

اعلی عدلیہ سمیت ذمہ دار ادارے خواتین کے جان ، مال اور عزت کے تحفظ لیے اپنی آئینی اور اخلاقی ذمہ داریاں پوری کریں۔ ایک جاری کردہ بیان میں پریس فار پیس کی سنئیر عہدے دار مس فریال حمید بٹ کا کہنا تھاکہ خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات پر حکومتی اور عدالتی بے حسی افسوس ناک ہے۔ہجیرہ میںایک نہتی عورت کو سوتے میںگلہ کاٹ کر ہلاک کرنے کاواقعہ قابل مذمت اور شرمناک ہے۔

انھوںنے مطالبہ کیا ہے کہ چیف جسٹس ہائی کورٹ عورتوںکے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور سوموٹو ایکشن لے کر مظلوم خواتین کے ورثاء کو انصاف فراہم کرے۔ باغ نبیلہ قتل کیس پولیس اور عدلیہ کی کارکردکی جانچنے کے لیے ایک ٹسٹ کیس ہے۔ چیف جسٹس اس کیس پر ہونے والی پیش رفت کو خود مانیٹرکریں اور متاثرہ خاندان کوجلد از جلد انصاف فراہم کیاجائے۔

خواتین کے تحفظ اور انھیں معاشرے میںایک باوقارمقام دلانے کے لیے حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ پریس فار پیس کی رہنما کا کہنا تھا کہ ان کی تنظیم مظلوم خواتین کو انصاف کی فراہمی کے لیے ہر سطح پر آواز اٹھا ئے گی اور متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ انھوںنے مطالبہ کیاکہ پولیس ملزمان کو جلداز جلد گرفتارکر کے باغ، ہجیرہ، پلندری اور دیگر علاقوںمیں عورتوں کے خلاف سنگین جرائم اور قانون شکنی کے مرتکب ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دے۔