امریکا میں صارفین کا ڈیٹا حاصل کرناغیرآئینی قرار

CIA

CIA

امریکا(جیوڈیسک)امریکی شہر سان فرانسسکو کے جج نے امریکی تحقیقاتی ایجنسی فیڈرل بیورو آف انوسٹی گیشن کی جانب سے لوگوں کی فون کالز اور ای میلز کی تفیصلات حاصل کرنے کو غیر آئینی قرار دیدیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سان فرانسسکو میں ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج نے دوہزار گیارہ میں صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ کے لئے دائر کئیگئے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ صارف کے اعداد و شمارکامطالبہ آئین کی پہلی ترمیم کیخلاف ہے۔امریکی حکومت یہ ثابت نہ کرسکی کہ ڈیٹا کا حصول قومی سلامتی کے لئے ضروری ہے۔

جج کا کہنا تھا کہ اس بات کے ثبوت موجود ہیں کہ ہر سال ہزاروں کی تعداد میں قومی سلامتی کے خطوط جاری کئے جاتے ہیں جن میں موجود معلومات کا ذریعہ فون اورای میل ڈیٹا ہوتا ہے۔ ستانوے فیصد لوگوں کا ڈیٹا ان کی اجازت کے بغیر حاصل کیا جاتاہے۔ گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعدبنائے گئے قانون کے مطابق ایف بی آئی کو اجازت کے بغیر عوام کا ٹیلی کام ڈیٹا حاصل کرنے کا اختیار دیا گیا تھا۔