اروند کیجری وال کا پولیس کے خلاف دھرنا دوسرے روز بھی جاری

Arvind caparao Wall

Arvind caparao Wall

نئی دہلی (جیوڈیسک) مطالبات نہ مانے جانے پر نئی دلی کے نئے وزیراعلیٰ اروند کیجری وال کے پولیس کے خلاف دھرنے کو دوسرا روز جاری ہے۔ کیجری وال نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں سمیت شدید سردی میں سڑک پر ہی رات گزاری اور نیند آنے پر لحاف اوڑھ کر سو گئے۔

کیجروال کا مطالبہ ہے ان کے وزیر قانون کے احکامات نہ ماننے والے دلی پولیس کے چار اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ عام آدمی پارٹی کے سربراہ کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ دلی پولیس کو ریاستی حکومت کے ماتحت کیا جائے۔ کجریوال کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ سشیل کمار شیندے نہیں بلکہ وہ خود فیصلہ کریں گے کہ وہ کہاں دھرنا دیں گے۔

دلی کی حکمران جماعت کے وزرا اور کارکنوں کو ہٹانے کیلئے پولیس نے پہلے پیار پھر روایتی مار دھاڑ سے کام لیا۔

پولیس نے عام آدمی پارٹی کے وزیر ٹرانسپورٹ سمیت کئی کارکنوں کو دھر لیا۔ اروند کیجروال کا حکم نہ ماننے والی پویس کے دو ہزار اہلکار 16 پولیس ڈپٹی کمشنر، 34 اسسٹنٹ کمشنر، پچاس انسپکٹر صرف ان کی حفاظت کی ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔