بلاول بھٹو زرداری کا 10 جون سے حکومت کے خلاف عوامی رابطہ مہم کا اعلان

Bilawal Bhutto

Bilawal Bhutto

اسلام آباد (جیوڈیسک) بلاول بھٹو زرداری نے 10 جون سے حکومت کے خلاف عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عید الفطر کے دوسرے روز پیپلز سیکریٹریٹ نواب شاہ کا دورہ کیا اور پارٹی عہدیداران سے ملاقات کی، اس موقع پر پیپلز سیکریٹریٹ میں موجود عہدیداران اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ موجودہ حکومت غریب دشمن ہے، 10جون سے پیپلز پارٹی موجودہ سلیکٹڈ حکومت کے خلاف عوامی مہم کا آغاز کرے گی۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ایمنسٹی اسکیم بھی امیروں کے لیے متعارف کرائی گئی ہے، 73 کے آئین کے لیے شہید بھٹو نے قربانی دی، محترمہ نے 30 سال جدوجہد کی اور شہادت حاصل کی، اب ہر طرف سے آئین پر حملے ہورہے ہیں مگر پی پی خون کے آخری قطرے تک اس آئین کا تحفظ کرے گی۔ موجودہ سلیکٹڈ حکومت کے خلاف بھی کارکن اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔

بلاول بھٹو نے زرداری ہاؤس میں دھوپ میں کھڑے ہوئے کارکنوں کے پاس پہنچ کر ان سے ہاتھ ملایا اورتصاویر بھی بنوائیں، بلاول بھٹو زرداری کے ضلعی پیپلز سیکریٹریٹ کے دورے کے موقع پر ان کے سیکیورٹی گارڈز نے پارٹی کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا جس پر پارٹی کارکنوں نے سخت احتجاج کیا۔

بعد ازاں بلاول بھٹو زرداری نے اپنے آبائی قبرستان بالو جا قبا پہنچ کر اپنے دادا حاکم علی زرداری اور دادی بلقیس بیگم کی قبروں پر فاتحہ خوانی کی، اس موقع پر صوبائی وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو بھی بلاول بھٹو کے ہمراہ تھیں۔بلاول بھٹو زرداری جمعرات کی شام خصوصی طیارے کے ذریعے نواب شاہ سے کراچی روانہ ہو گئے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ عید کے دن مریم نواز کی نواز شریف سے ملاقات نہ کرانا درست عمل نہیں، عید کے دن ہر قیدی سے رشتے دار ملاقات کا حق رکھتا ہے، آمریت کے دور میں ایسا نہیں ہوا، جو عید کے دن مریم نواز کے ساتھ ہوا ہے۔

سیہون میں واقع اپنے آبائی گائوں واہڑ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ نے کہاکہ ملک کی معاشی صورتحال کا سب کو معلوم ہے، حکومت کوئی بھی ٹارگٹ پورا نہیں کر سکی ہے، عید کے بعد بڑی گرفتاریاں ہو نہ ہو مگر عوام مہنگائی میں گرفتار ہو چکے ہیں۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جس احتجاجی تحریک کاکہاتھا اس کا اعلان جلد مولانا فضل الرحمان کریں گے،پولیس ایکٹ کی ترمیم کا بل گورنر سندھ مسترد کرنے کا حق رکھتے ہیں، عید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی، سندھ حکومت صوبے میں امن و امان پر قابو پا چکی ہے، وفاقی حکومت نے گزشتہ ماہ سندھ کے 170 ارب کی کٹوتی کی ہے۔

پولیس ایکٹ ترمیمی بل کے حوالے سے وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ گورنر کو یہ اختیار حاصل ہے کہ سمری منظور یا مسترد کریں،گورنر سندھ نے پولیس ایکٹ کو مسترد کیا جو اب سندھ کابینہ اور پھر اسمبلی میں جائے گا، بل کی بحالی یا مسترد کرنے کا فیصلہ اسمبلی کو کرنا ہے، اس سے قبل وزیراعلی سندھ نے اپنے والدین کی قبروں پر فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔