اولاد بزرگوں سے بیزار، ضعیف والدین کو اولڈ ہوم میں داخل کرانے کا رجحان بڑھنے لگا

 Elder Parents

Elder Parents

کراچی (جیوڈیسک) بزرگ والدین اولاد کی جانب سے عدم توجہی اور محبت نہ ملنے پر نفسیاتی امراض میں مبتلا ہو کر اہل و عیال سے دور اولڈ ہوم میں کربناک زندگی بسر کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بنت فاطمہ اولڈ ہوم ٹرسٹ میں 20 سے ضعیف خواتین سہولتوں سے آراستہ زندگی بسر کر نے کے باوجود نم اور ددر بھری آنکھیں اپنی اولاد کو دیکھنے کے لیے بے چین ہیں، بنت فاطمہ اولڈ ہوم میں داخل خواتین پوش اور تعلیم یافتہ گھرانوں سے تعلق رکھتی ہیں، ان بوڑھی خواتین کی اولاد خود تو عالی شان مکانات میں رہائش پذیر ہے لیکن بوڑھی ماؤں کے لیے ان کے پاس وقت نہیں اکثر خواتین کی اولاد کاروبار کیلیے بیرون ملک چلے جاتے ہیں۔

عالی شان مکانات میں ماں باپ کو نوکروں یا پڑوسیوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتے ہیں جہاں عدم توجہی سے والدین نفسیاتی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں، ضعیفی میں جسمانی طور پر کمزور اور اکیلے پن کے شکار والدین عمر کے آخری حصے میں معصوم بچوں جیسی حرکتیں کرتے ہیں اور چڑچڑے پن کا شکار ہو کر اپنوں کے پیار کو ترستے ہیں لیکن اولاد انھیں اولڈ ہوم میں رکھنے کو ترجیح دیتی ہے کیونکہ ان ضعیف والدین کے گھر میں رہنے سے ان کے رتبے میں کمی آتی ہے، اولڈ ہوم میں بدرالنسا نامی خاتون ہیں ان کے شوہر موذن تھے۔

شوہر کے انتقال پر انھوں نے اپنے دو بچوں کی پرورش کی لیکن شادی کے بعد اولاد نے ماں کا سہار بننے کے بجائے اسے اولڈ ہوم پہنچا دیا، بدرالنسا کی منتقلی کے وقت ان کی ٹانگوں میں فریکچر تھا لیکن اولاد کے غم نے اسے نفسیاتی بنا دیا ہے، زہرا خاتون 8 سال سے اولڈ ہوم میں مقیم ہیں، زہرا بے اولاد ہیں شوہر کے انتقال پر 3 بہنوں اور 2 بھائیوں نے انھیں تنہا چھوڑ دیا۔