کورونا وبا؛ مزید 150 افراد جاں بحق، مجموعی اموات کی تعداد 17 سے تجاوز

Corona Death

Corona Death

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) کورونا وبا کے باعث آج 150 افراد جاں بحق ہو گئے جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 17 ہزار 680 ہو گئی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 57 ہزار 013 کورونا ٹیسٹ کئے گئے، جس کے بعد مجموعی کووڈ 19 ٹیسٹس کی تعداد 11,739,02 ہو گئی ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 5 ہزار 480 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس طرح پاکستان میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 815,711 ہو گئی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک سندھ میں 2 لاکھ81 ہزار 385 ، پنجاب میں 2 لاکھ 98 ہزار 818، خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 16 ہزار 523، اسلام آباد میں 74 ہزار 640، بلوچستان میں 22 ہزار 118 ، آزاد کشمیر میں 16 ہزار 931 اور گلگت بلتستان میں 5 ہزار 296 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک بھر میں کورونا کے فعال مریضوں کی تعداد89 ہزار 838 ہے۔ جب کہ 5 ہزار سے زائد مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا سے مزید 150 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جس کے بعد اب اس وبا سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد مجموعی طور پر 17 ہزار 680 ہوگئی ہے۔

این سی او سی کے مطابق کورونا سے ایک دن میں 3 ہزار 699 مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 708,193 ہو گئی ہے۔

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیراختیارکرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازے کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکربیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پرکوئی اثرنہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہو جاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اورہرایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہو جاتا ہے۔