کورونا وائرس چین کی کسی لیبارٹری سے انسانوں تک نہیں پھیلا، عالمی ادارہ صحت

Laboratory

Laboratory

ووہان (اصل میڈیا ڈیسک) عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ادہانوم گیبرے سوس نے اطلاع دی ہے کہ کورونا وائرس کے منبع کے بارے میں تمام تر مفروضات تا حال زیر ِ بحث ہیں۔

ووہان میں وائرس کی جڑوں پر کی جانے والی تحقیقات پر اپنے جائزے پیش کرتے ہوئے گیبرے سوس نے بتایا کہ یہ ایک انتہائی کٹھن حالات میں حد درجے اہم ایک تحقیق تھی۔

وائرس کی جڑوں سے متعلق بعض مفروضات اور دعووں کو جھوٹ ثابت کر نے سے متعلق بعض معلومات سامنے آئی ہیں، میں وفد کے بعض ارکان سے بات کرنے کے بعد یہ کہنا چاہوں گا کہ تمام تر مفروضات بحث سے مبرا نہیں اور کہیں زیادہ تجزیات اور تحقیقات کی ضرورت لا حق ہے۔

ادارے کے تحفظ ِ خوراک و امراض ِ حیوانات کے ماہر پیٹر بین امبیرک نے وہان میں اپنی تحقیقات کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میں سمجھتا ہوں کہ ہم نے کامیاب کام سر انجام دیا ہے، ہم اس وقت متعدد پہلووں سے وائرس کے پھیلنے کے بارے میں کئی ایک نئی معلومات تک پہنچے ہیں۔

امبیرک نے چین میں تحقیقاتی عمل مکمل ہونے کے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ کووڈ۔19 کے کسی دوسری آلہ کار اقسام کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہونے کا احتمال قوی ہے تا ہم ہمیں کہیں زیادہ مخصوص چھان بین کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وائرس کے چین کی کسی لیبارٹری سے پھیلنے کا احتمال نہیں پایا جاتا، ہم جمائی گئی مصنوعات کی تجارت کے ذریعے اس کے پھیلاؤ کے احتمال کی سوچ رکھتے ہیں۔