مذاکرات اور پرتشدد کارروائیاں ایک ساتھ نہیں چل سکتیں: چودھری نثار

Chaudhry Nisar Ali

Chaudhry Nisar Ali

کراچی (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ مذاکرات اور پرتشدد کارروائیاں ایک ساتھ نہیں چل سکتیں، طالبان کو پیغام دے دیا ہے، عمران خان کو جنرل کیانی نے بتایا تھا کہ طالبان کا ہیڈ کوارٹر ختم ہو گا تو پرتشدد واقعات میں چالیس فیصد کمی آجائے گی۔

انھوں نے یہ بات کراچی ہوائی اڈے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیرداخلہ چودھری نثار نے کہا کہ مذاکرات اور دہشت گردی کی کارروائیاں ایک ساتھ نہیں چل سکتے، انٹیلی جنس نظام میں بہتری آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر ٹارگٹڈ آپریشن کا جائزہ لینے کیلئے کراچی پہنچے ہیں۔

ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن عامہ کی صورتحال ابتر ہوتی جارہی ہے، ٹارگٹڈ آپریشن کے ابتدائی ماہ میں جو کامیابیاں ملیں دوبارہ اسی انداز میں کام کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہت سی کارروائیاں وفاق کی انٹیلی جنس پر کی گئیں، ہر صوبے سے انٹیلی جنس معلومات شیئر کی جارہی ہیں۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ کراچی کا مسئلہ گھمبیر ہے، جسے سب مل کر ہی حل کرسکتے ہیں۔