دھشت گردی سے باز نہیں آتے ، ہم امن کی آشا کیوں چھوڑ دیں

راولپنڈی ( این این اے) چیرمین امن کمیٹی مذہبی سکالرعلامہ پیر سید اظہار بخاری نے کہادھشت گرد دھشت گردی سے باز نہیں آتے ، تو ہم امن کی آشا کیوں چھوڑ دیں ۔ علماء امن کے سفیر ہیں ، اور محبتوں کا درس دینا ہمارا مشن ہے۔ قوم امن کی طاقت سے پاکستانی سرحد وں کی نگران بن جائے۔ محب وطن قومی تسبیح کے بکھرے موتی متحد ہو جائیں ۔ورنہ ملک دشمن گدھیں ہمیں چُن چُن کر نگل جائیں گی۔پاکستان وہ مضبوط قلعہ ہے ،جہاں ہر مکتب فکر، ہر مذھب اور محب وطن نے اپنے آشیانے بنا رکھے ہیں۔

اوران چھوٹے چھوٹے آشیانوں کو دھشتگردوں سے بچانے کے لیے ہمیں چھوٹے چھوٹے اختلافات ختم کرنے ہو نگیں ۔ دنیا کی جدید ٹیکنالوجی کی طاقت کا حامل امریکہ امن کی طاقت سے محروم ہے ۔دنیا کفر اپنے گریبانوں میں جھانکے ،کہ انہوں نے اربوں ڈالر لگا کربے گناہ انسانوں پر بم بر ساکر کون سا امن قائم کر دیا ۔ امن کے دشمن نہیں چاہتے ، کہ پاکستان میں امن قائم ہو۔

کیونکہ اس سے ان کی اسپائر اسلحہ بیچنے والی فیکٹریاں بند ہو جائیں گی،دھشتگردی کے خلاف جنگ ہمیں اپنی پالیسیوں اور طریقوں سے جیتنی ہوگی ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہارامن ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اظہار بخاری نے کہاحضرت ابراھیم نے تعمیر بیت اللہ کے بعد پہلے امن پھر معیشت کی دعا مانگی۔کیونکہ جب تک امن و امان نہ ہو ،معیشت ترقی نہیں کر سکتی ۔یہ وقت ضد بازی ایک دوسرے کے مقابلے یا انا پرستی کا نہیں ، بلکہ قومی وجود جب خطرے میں ہو توسب پر بلا تمیز یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

قومی سلامتی کے لیے متحد ہو جائیں ۔کیونکہ جب معاشرے میں عدم اطمینان اور سماجی خلفشار پیدا ہو جائے۔ تو امن و سلامتی کی صورت حال مخدوش ہو جاتی ہے ۔آج انسانیت کے زوال اور بڑے پیمانے پر شکست و رسوائی اور ذلت و پسپائی کی سب سے بڑی اصل وجہ یہ ہے ،کہ امت مسلمہ اندرونی طور پر اختلافات اور انتشار و خلفشار کا شکار ہو چکی ہے ۔اور ذاتی مفاد کو قومی مقاصد پر تر جیح دینا شروع کردیا ۔سیاستدان صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے رہے تو جمہوریت کی ریل پٹری پر چلتی رہے گی۔

انہوں نے کہا باہمی اختلافات و تفرقات نے قومی مرکزیت کو کمزور کردیا ہے ۔جس کی وجہ سے سامراجی طاقتیں غالب آچکی ہیں۔ ان سامراجی قوتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری ہے ،کہ20 کروڑ عوام باہمی رنجشوں کو فراموش کر کے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوکر اپنی منتشر توانائیوں کو یکجا کر کے شیطانی پنجوں کی دھجیاں بکھیر دیں۔