انتخابات میں مقابلہ سخت ہو گا، لاشیٹ

Bundestagswahl

Bundestagswahl

جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) جرمنی میں وفاقی پارلیمانی الیکشن میں محض ایک ہفتہ رہ گیا ہے۔ انتخابی رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق میرکل کی سیاسی جماعت سی ڈی یو کو بقیہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔

چھبیس ستمبر کو جرمنی میں ایک نئی وفاقی پارلیمان کا انتخاب کیا جائے گا۔ انگیلا میرکل کا سولہ سال پر محیط اقتداراپنے اختتام کو پہنچنے والا ہے۔ انہوں نے خود سے سیاست سے کنارہ کش ہونے کا اعلان کر رکھا ہے۔

سارے جرمنی میں مختلف سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم اپنے عروج پر ہے۔ میرکل کی قدامت پسند سیاسی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین کی انتخابی مہم کا محور ان دنوں آرمن لاشیٹ کے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فالیا ہے۔ وہ اسی صوبے کے وزیر اعلیٰ ہیں۔ انہوں نے ہفتہ اٹھارہ ستمبر کو اپنے صوبے میں ایک جلسے سے خطاب بھی کیا۔ اس جلسے میں انہوں نے اعتراف کیا کہ انتخابی صورت حال خاصی شدید ہے۔

جرمنی کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے اور گنجان آباد صوبے نارتھ رائن ویسٹ فالیا کے ایک قصبے ڈیلبرؤک شٹائنہورسٹ میں پانچ سو افراد کے مجمع سے خطاب میں آرمن لاشیٹ نے کہا کہ رائے عامہ کے جائزے اپنے نتائج بیان کر رہے ہیں لیکن اگلے اتوار کو لوگ ایک کاغذ پر اپنی رائے دیں گے اور وہی اہم ہو گی کیونکہ رائے عامہ کے جائزوں میں بہت سارے لوگ شریک بھی نہیں ہوتے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب انتخابی عمل میں حرکت محسوس ہونے لگی ہے۔

اس جلسے کے موقع پر انہوں نے جرمن میڈیا کے نمائندوں سے بھی گفتگو کی۔ اس موقع پر انہوں نے واضح کیا کہ انتخابات میں سخت مقابلے کا قوی امکان ہے۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ لوگ اپنے ووٹ کا درست استعمال کریں گے۔

جرمنی میں الیکشن کی مناسبت سے سبھی انتخابی جائزوں میں انگیلا میرکل حکومت کی جونیئر پارٹنر سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کو برتری حاصل ہے۔ قدامت پسند سایسی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور اس کی حلیف جماعت سی ایس یو کو عدم مقبولیت کا سامنا ہے۔

تازہ ترین رائے عامہ کے جائزے کے مطابق ایس پی ڈی کی عوامی حمایت پچیس فیصد سے زیادہ ہے۔ ایس پی ڈی کے چانسلر کے منصب کے امیدوار اولاف شلس بقیہ تمام امیدواروں سے کئی پوائنٹس آگے ہیں۔

جرمن گرین پارٹی کو داخلی انتشار کا سامنادوسرے مقام پر سی ڈی یو اور اس کی باویریا کی حلیف سیاسی جماعت کرسچین سوشل یونین (سی ایس یو) ہے اور ان کی مقبولیت پچیس فیصد کے قریب ہے۔ تیسرے مقام پر ماحول دوست سیاسی جماعت گرین پارٹی اور اس کی چانسلر کی امیدوار انالینا بیئربوک ہیں۔