کروڑ اور فتح پور شہر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن پر ٹی ایم اے دوکانداروں کے سامنے بے بس

کروڑ لعل عیسن : کروڑ لعل عیسن اور فتح پور کے بازاروں اور مین روڈ میں دیگر شہروں اور قصبوں میں ہر طرف تجاوازات کی بھر مار ہے۔ وزیر اعلٰی پنجاب کی ہدایت پر پورے صوبہ پنجاب میں تجاوزات کے خلاف آپریشن اور واضح احکامات کے باوجود ٹی ایم اے کروڑ بار بار نوٹس دینے کے باوجود بھی کوئی عملی اقدام نہیں اٹھا سکی۔

کروڑ شہر اور فتح پور شہر میں ٹی ایم اے نے جگہ جگہ بینرز لگوائے کہ 19جنوری تک سب دوکاندار تجاوزات ختم کر لیں ورنہ سب تجاوزات کا سامان بحق سرکار ضبط کر لیا جائے گا پھر ایک دن کی مہلت دی گئی لیکن ابھی تک نہ کسی نے تجاوزات ختم کی اور نہ ٹی ایم اے نے کوئی ایکشن لیا۔ایڈمنسٹریٹر نے با اثر لوگوں کے کہنے پر چند دکانداروں کو ٹارگٹ بنایا ہوا ہے جبکہ باقی دکانداروں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ لگتا ہے کہ ٹی ایم اے دوکانداروں کے سامنے بے بس ہے اور کوئی کارروائی کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

واضح رہے کہ ٹی ایم اے کی طرف سے جاری کردہ نرخ نامہ کی فہرست پر بھی کوئی دوکاندار عمل نہیں کرتا ہر دوکاندار یا ٹھیلہ بان یا خوانچہ فروش سبزی یا فروٹ اپنی مرضی کے ریٹ پر فروخت کرتا ہے اور عوام کو لوٹتا ہے ااور اگر اسسٹنٹ کمشنر کروڑ کسی دوکاندار کو ناجائز منافع اور ریٹ لسٹ سے زیادہ نرخ پر سبزی فروخت کرنے پر جرمانہ کرتے ہیں تو انجمن تاجران کے نمائندے اس جرمانہ کو خلاف قانون کہتے ہیں اور احتجاج کی دھمکی دیتے ہیں کہ یہ دوکانداروں کے ساتھ زیادتی ہے۔ ناجائز تجاوزات کے لیے بھی انجمن تاجران کی دھمکی ٹی ایم اے کو کوئی کارروئی کرنے سے باز رکھتی ہے۔

فتح پور کے مین بازار ، مجاہد بازار، صرافہ بازار کے ساتھ ساتھ کروڑ شہر میں بھی مین بازار، جنوبی بازار،انارکلی بازار اور مین لیہ روڈ بازار میں دوکانداروں نے اپنی دوکانوں کے سامنے فٹ پاتھ پر قبضہ کر رکھا ہے اور پختہ تعمیر کر رکھی ہے ان بازاروں سے پیدل گزرنا بھی محال اور دشوار ہو چکا ہے بڑے دوکانداروں نے اپنی دوکانوں کے سامنے فٹ پاتھ پر ماربل لگا کر فرش بنوا رکھے ہیں لیکن انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہوتی۔جب بھی تجاوزات کے خلاف آپریشن کی نوبت آتی ہے تو یہ دوکانداروں کا گروہ ریڑھی بان اور ٹھیلہ بان کے خلاف ٹی ایم اے کا ساتھ دیتے ہیں جبکہ اپنی پختہ تعمیر کو چھپا لیتے ہیں۔

اگر آپریشن کیا جائے تو بلا امتیاز کیا جائے اسکی زد میں جس کی بھی دوکان آئے کیونکہ قانون سب کے لیے برابر ہے پھر یہ نہ ہو کہ چوہدری صاحب اور ،ملک صاحب اور حاجی صاحب کے لیے اور قانون ہو اور ریڑھی بان اور ٹھیلہ والے کے لیے اور قانون ہے۔تجاوزات بنانے میں ٹی ایم اے کا بھی ہاتھ ہے وہ اس طرح کہ میونسپل کمیٹی کی دوکانیں سیاسی اور بااثر لوگوں کے کہنے پر اثر و رسوخ والے لوگوں کو دو دوکانیں دی گئی ہیں اور جو حقدار تھے ان کو ایک دوکان بھی نہیں دی گئی۔

کمیٹی کی دوکانوں کی بولی تین بار سرکاری ٹینڈر دینے کے باوجود سیاسی بنیادوں پر منسوخ کر دی گئی ہے۔جس کے پاس دوکان ہی نہیں اپنی روزی کیسے کمائے گا۔ یہ سب بڑے اور چھوٹے کی جنگ ہے اور طاقتور اور کمزور کی جنگ میں ہمیشہ فتح طاقت والوں کی ہوتی ہے۔